اورنج لائن ٹرین کا افتتاح کردیا گیا

اورنج لائن ٹرین کے اسٹیشنز پر کمرشل شوٹ کرنے کیلئے فیس ادا کرنا ہوگی

لاہور میں اورنج لائن ٹرین کا افتتاح کردیا گیا جو ڈیرہ گجراں سے آزمائشی سفر پر علی ٹاؤن کی جانب روانہ ہوئی۔

پنجاب کے وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان نے ٹرین سروس کا افتتاح کیا۔ ان کے ہمراہ وزیر اطلاعت پنجاب فیاض الحسن چوہان ٹرین میںسوار ہوئے۔

ٹرین میں سرکاری افسران اور چینی کمپنی کے حکام بھی موجود ہیں۔ اورنج لائن ٹرین آج جن اسٹیشنز سے گزر رہی ہے وہ مکمل  تیار ہیں۔

ٹرین کا کرایہ 40 سے 50 روپے فی کس مقرر کیے جانے کا امکان ہے جبکہ اس میں روزانہ ڈھائی سے پانچ لاکھ افراد سفر کرسکیں گے۔

ٹرین میں 200 مسافر بیٹھ کر اور 800 مسافر کھڑے ہوکر سفر کرسکیں گے۔

قلیل ترین مدت میں مکمل کیے جانے والے منصوبے کی تکمیل دُگنی قیمت اور دُگنے وقت پر ہوئی۔

2015 میں شروع ہونے والا منصوبہ ایک سو باسٹھ ارب روپے میں مکمل ہونا تھا مگر ٹرین کو ٹریک پر آتے آتے چار سال اور 300 ارب روپے لگ گئے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن نے خیالی اورنج لائن ٹرین چلا دی

28- جنوری 2016 کو منصوبے کے خلاف ثقافت ورثے کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے دائر درخواستوں پر ہائی کورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا۔

گیارہ مقامات پر ایک سال دس ماہ تک کام بند رہا جس سے لاگت بڑھ گئی۔

دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو اورنج لائن ٹرین منصوبے پر خراج تحسین پیش کرنے کے لیے لیگی رہنما عظمٰی بخاری کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی گئی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ  میاں شہباز شریف نے اورنج لائن ٹرین کا تحفہ دے کر لاہور کے عوام کے دل جیت لیے ہیں جبکہ 15 ماہ کے دوران عمران اور بزدار حکومت ایک بھی عوامی فلاح کا منصوبہ شروع نہیں کر سکی اور مسلم لیگ (ن) کے منصوبوں کے بار بار افتتاح کیے جارہے ہیں۔

متن میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کے عوام آج بھی نوازشریف اور شہبازشریف کو اپنا لیڈر مانتے ہیں جس پر پنجاب اسمبلی کا  ایوان میاں نوازشریف اور میاں شہبازشریف کی ملک و قوم کےلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔


متعلقہ خبریں