دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم عملدرآمد کیس 12 دسمبر کو سماعت کیلئے مقرر

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

اسلام آباد: نامزد چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ  دیامر بھا شا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے قائم عملدرآمد کمیٹی کی سفارشات  کے حوالے سے 12 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ 

اس حوالے سے نامزد چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس فیصل عرب، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بنچ کا حصہ ہونگے۔

کیس کی سماعت کے حوالے سے چیئرمین واپڈا خصوصی طور پر آج سپریم کورٹ پہنچے تھے۔ سپریم کورٹ نے ‘ دیا مر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈز2018” قائم کر رکھا ہے جس میں ہزاروں افراد نے پیسے جمع کرائے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیم فنڈ بنانے میں حکومت ملوث نہیں، فیصل واوڈا

گلگت بلتستان کے ضلعے دیامر میں تعمیر کیا جانے والا دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبے پر 14 ارب روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس سے 45 سو میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ ڈیم کا پانی آبپاشی اور پینے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

دریائے سوات پر تعمیر ہونے والا مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے سے یومیہ 800 میگاواٹ بجلی پیدا کی اور اس کی تعمیر پر تین ارب ڈالر لاگت ّئے گی۔ مہمند ڈیم پر کام 2024 تک مکمل ہوگا۔

ملک تیزی کےساتھ خشک سالی کی جانب بڑھ رہا ہے اور اگر فوری طور پر ڈیمز کی تعمیر اور پانی کے مسئلے پر توجہ نہ دی گئی تو مملکت خداد خشک سالی سے دوچار ہوجائے گی، ہمارے ہرے بھرے کھیت بنجر زمینوں میں بدل جائیں گے۔


متعلقہ خبریں