پی ٹی آئی کی حکومت سے عوام کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں، ایم کیو ایم


کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت آنے سے عوام کو جو امید کی کرن نظر آئی تھی وہ اب دم توڑ رہی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا کہ حکومت بننے سے پہلے ہمارے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے کچھ معاہدے ہوئے تھے جس میں پہلا نقطہ ہی مردم شماری کا مسئلہ تھا کہ کراچی کی آبادی کو کم گنا گیا ہے۔ ہمارے اراکین اسمبلی نے بھی اس پر بات کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 15 ماہ گزرنے کے بعد بھی ہمارے معاہدے پر عمل نہیں کیا جس کے بعد اب ہم نے پھر مردم شماری کے معاملے کو چھیڑا ہے۔ انتخابات سے پہلے تمام جماعتیں ہی وعدے کرتے ہیں لیکن انتخابات کے بعد سب کچھ ختم ہو جاتا ہے۔

عامر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آنے سے عوام کو جو امید پیدا ہوئی تھی وہ اب دم توڑ رہی ہے اور پاکستانی عوام اب مایوسی کی طرف جا رہی ہے کہ شاید پاکستان کے حالات کوئی بھی درست نہیں کر سکتا۔ ہم نے بھی پی ٹی آئی کی حکومت سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں ہو رہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کراچی کے لیے 162 ارب روپے کا اعلان کیا تھا لیکن ایک ارب بھی کراچی کو نہیں ملا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ حقائق کو درست انداز میں پیش کیا کرے کیونکہ کراچی کو 8 ارب روپے جو جاری کیے گئے ہیں وہ شاہد خاقان عباسی کے دور میں دیے جانے تھے یہ تو گزشتہ حکومت کے منصوبوں کا بجٹ ہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ مردم شماری کی تحقیقات کرنے کے بعد ہم نے یہ اعلان کیا کہ دھاندلی کی گئی ہے اور ہم نے یہ ثابت کیا ہے۔ مردم شماری کے حوالے سے جمع کیا گیا ڈیٹا ہم ایک بار پھر عدالت لے کر جا رہے ہیں۔ جس میں بالکل واضح ہے کہ مردم شماری درست نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اردو بولنے والوں کو درست طریقے سے گننا ہی نہیں چاہتے اور سندھ میں کوئی تبدیلی نہیں چاہتے۔ اگر گنتی درست ہو جائے تو پیپلز پارٹی کو انتخابات میں زیادہ نقصان ہو گا۔ این ایف سی ایوارڈ میں فنڈز کی تقسیم عوامی آبادی پر ہوتی ہے۔

عامر خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پیپلز پارٹی بھی اس معاملے پر آواز اٹھائے لیکن پیپلز پارٹی کے اپنے مفادات ہیں اس لیے وہ صرف زبانی ہی بات کرتے ہیں عملاً کچھ نہیں کرتے۔ حکومت کی باتیں اور دعوے بہت ہیں لیکن کراچی پر کوئی توجہ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے اراکین خود اپنی حکومت سے بہت پریشان ہیں اور بلدیاتی انتخابات پر اپنا حشر دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ہماری بات نہ سنی اور عدالتوں میں بھی فیصلہ نہیں ہوا تو پھر ہم سڑکوں پر آئیں گے اور عوام کو حقیقت سے آگاہ کریں گے۔ ہم اپنے فیصلوں پر مستقل مزاجی سے کام کر رہے ہیں ہم صوبے کے حوالے سے بھی جلد اسمبلی میں قرارداد پیش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں وزیر اعظم کے ساتھ غلط بیانی کی جا رہی ہے، ماہر معاشیات

عامر ضیا نے کہا کہ 2017 میں ہونے والے مردم شماری پہلے دن سے ہی متنازعہ رہی۔ سندھ کی دو بڑی جماعتیں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان نے مردم شماری پر اعتراضات اٹھائے۔ گزشتہ دنوں ایم کیو ایم پاکستان نے پھر مردم شماری پر آواز اٹھائی ہے۔


متعلقہ خبریں