ایم کیو ایم کے وزیر کا مطالبے کیلئے پریس کانفرنس کرنا عجیب بات ہے، سعید غنی


کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کا اپنے مطالبات کے لیے پریس کانفرنس کرنا عجیب بات ہے وہ حکومت میں ہے اپنے مطالبات پر وزیر اعظم سے بات کریں اور احتجاج ریکارڈ کرائیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ ہم نے مردم شماری شروع ہونے سے پہلے ہی اس پر اعتراضات اٹھائے تھے اور مردم شماری کے بعد بھی ہم نے آواز اٹھائی کہ مردم شماری درست نہیں ہوئی۔ اگر وفاقی حکومت سمجھتی ہے مردم شماری درست ہوئی ہے تو وہ ہمیں مطمئن کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وفاق کی نیت درست ہوتی تو ہمارے اعتراضات پر مردم شماری شروع ہونے سے پہلے ہی معاملات درست کر لیے جاتے۔ مردم شماری میں سندھ کے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے۔

پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا اعتراض صرف یہ نہیں کہ شہری سندھ کی آبادی کم کی گئی ہے بلکہ پورے سندھ کے ساتھ یہ معاملہ کیا گیا ہے۔ آبادی کم ہونے سے این ایف سی ایوارڈ پر بھی فرق پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ 1998 کی مردم شماری میں بھی سندھ کی آبادی 2 فیصد کم دکھائی گئی تھی لیکن اگر آخری مردم شماری ٹھیک کر لی جاتی تو گزشتہ غلطی بھی درست ہو جاتی تاہم اس مردم شماری میں بھی دھاندلی کی گئی۔ ہمارے ملک میں اشرافیہ کا پورا گروہ ہے جو اس ملک پر حاوی ہے۔ اگر آبادی درست ریکارڈ ہوتی تو این ایف سی میں وسائل کی تقسیم پر فرق پڑتا ہے اور اسمبلی میں نشستیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں وزیر اعظم کے ساتھ غلط بیانی کی جا رہی ہے، ماہر معاشیات

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی ایوان سے باہر آنے کے بعد پریس کانفرنس کر رہے تھے جو بڑی عجیب بات ہے۔ وہ وفاقی وزیر ہیں اور انہیں وزیر اعظم سے ملاقات کرنی چاہیے، اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہے۔


متعلقہ خبریں