نادیہ حسین سوشل میڈیا ’ٹرولنگ‘ کا جواب کیسے دیتی ہیں؟


اسلام آباد: معروف ماڈل نادیہ حسین نے کہا ہے کہ اپنے بارے میں تو کچھ باتیں برداشت کر لیتی ہوں لیکن سوشل میڈیا پر اگر کوئی میرے بچوں کے بارے میں منفی کمنٹ کرے تو منہ توڑ جواب دیتی ہوں۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بطور سیلیبرٹی بہت سی چیزوں کو نظرانداز کرنا پڑتا ہے کیونکہ یہ خود کو منفی اثرات سے بچانے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔

نادیہ حسین نے کہا کہ ایسے لوگ جن کے پاس معروف شخصیات جیسی زندگی، لائف اسٹائل اور مواقع نہیں ہیں تو وہ ’کی بورڈ وایئر‘ بن جاتے ہیں اور دوسروں کی ذہنی صحت متاثر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کے دوران معروف ماڈل نے کہا کہ سیلیبرٹیز کی فیملی بھی ٹرولنگ سے متاثر ہوتی ہے مگر ان کی اس معاملے پر آگاہی بہت ضروری ہے کہ اگر لوگ منفی کمنٹ دیتے ہیں تو اس سے کیسے نمٹا جائے۔

’ہمارے معاشرے میں خواتین کی کردار کشی کرنا بہت آسان ہے‘

نادیہ حسین نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کی کردار کشی کرنا بہت آسان سمجھا جاتا ہے اور معروف خواتین شخصیات اس حوالے سے خاص طور پر تنقید کی زد میں لائی جاتی ہیں۔

نادیہ حسین نے حال ہی میں پیش آنے والا ایک واقعہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے ایک پوسٹ شیئر کی تو کچھ لوگوں نے اس پر انتہائی نامناسب کمنٹ کیے، جب میں نے ان افراد کو جواب دیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لگا کہ آپ یہ سب نہیں پڑھتیں، اس لیے ہم نے کچھ بھی لکھ دیا۔

معروف ماڈل نے کہا کہ ٹرولنگ پر میری جانب سے جواب دیے جانے کے بعد معذرت کر لی گئی، یہ ایک نیا ٹرینڈ بنتا جا رہا ہے کہ پہلے کچھ بھی بول دو اور جب کوئی سوال کرے تو معذرت کر لو۔

’کوئی ٹرولنگ کرنے کی کوشش کرے تو منہ توڑ جواب دیں‘

انہوں نے اپنے تجربے کی بنا پر مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی کام کرتے ہوئے آپ کا دل مطمئن ہے اور آپ خود کو قصوروار نہیں سمجھتے تو پھر لوگوں کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے اور اگر کوئی آپ کی ٹرولنگ کرنے کی کوشش کرے تو اسے منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔

نادیہ حسین نے گفتگو کے اختتام میں مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے کو سوچ بدلنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہاں اچھائی اور برائی کا پیمانہ جنس کو رکھا جاتا ہے، اگر لڑکا کوئی کام کرے تو جائز ہے اور اگر لڑکی کرے تو اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں