’جعلی اسمبلی کو آرمی چیف کی توسیع کے معاملے پر قانون سازی کا حق حاصل نہیں‘

’چھ ماہ میں نئے انتخابات ہوسکتے ہیں‘

کل جماعتی کانفرنس کی تاریخ پر اختلاف سامنے آ گیا

ٹانک: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ’جعلی‘ اسمبلی کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع جیسے حساس معاملے پر قانون سازی کا کوئی حق حاصل نہیں۔

ٹانک میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ چھ ماہ میں نئی اسمبلی بھی بن سکتی ہے اور نئے انتخابات بھی ہو سکتے ہیں جن کے بعد ہی عوام کی نمائندہ حکومت آرمی ایکٹ پر قانون سازی کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد متحدہ حزب اختلاف آرمی ایکٹ پر مؤقف دے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دوسروں کو چور چور کہنے والوں کا بی آر ٹی منصوبہ مذاق بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں پر مقدمات سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانتوں کو ڈیل یا این آر او نہ کہا جائے کیوں کہ کیسز میں جان نہیں تھی اسی وجہ سے یہ ممکن ہوا۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ نواز شریف بیمار ہے اور انہیں حکومت کی اجازت سے عدالت نے باہر جانے کی اجازت دی ہے، ان کو بیمار نہ ماننے والے بد دعا سے ڈریں۔

انہوں نے کہا کہ ڈمی قسم کی حکومت اور حکمران دھاندلی کے بنیاد پر آئے ہیں ہم انہیں نہیں مانتے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم اپنا کیس جیت چکی ہے، قوم نے باور کرایا کہ یہ ہمارا نمائندہ نہیں ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جمعیت اور اتحادیوں نے نہ توڑنے والا بندھن توڑ دیا اور وزیراعظم عمران خان کی اکڑ اور رعب ہم نے ختم کردیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کا ہر طبقہ مہنگائی سے پریشان ہے اور لوگ بچوں کو فروخت کرنے مجبور ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں