پی آئی سی پر حملے میں ملوث وکلا کیخلاف مقدمہ درج، گرفتاریاں شروع

پی آئی سی پر حملے میں ملوث وکلا کیخلاف مقدمہ درج، گرفتاریاں شروع

فائل فوٹو


کیپیٹل سٹی پولیس افسر(سی سی پو او) لاہور ذوالفقارحمید کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولنے والے وکلا کیخلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے متعدد وکلا کو گرفتار کیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام ذرائع سے فوٹیجز حاصل کی گئی ہیں جن سے ملزمان کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار وکلا کو آج عدالت میں پیش کیاجائے گا اور ہنگامہ آرائی میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔

سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالا تر نہیں، واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ قانون کی خلاف ورزی پر کسی کو نہیں چھوڑاجائے گا۔

ذولفقارحمید نے واقعہ کا پس منظر بتاتے ہوئے کہا کہ ایک رات قبل کو ڈاکٹرز اور وکلا کی آپس میں بات ہوئی تھی۔ ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ وہ معذرت کریں گے اور وکلا نے بھی رضا مندی کا اظہا کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وکلا کی جانب سے ہنگامہ آرائی پہلے سے طے پلان کا حصہ نہیں تھا اچانک سب کچھ ہوا۔ پولیس معاملہ سنبھالنے کے لیے وقت پر پہنچ گئی تھی۔

ذرائع ابلاغ کو بتایا گیا کہ پی آئی سی میں وکلا کے آنے سے پہلے پولیس کی پانچ کمکیں پہنچ چکی تھیں لیکن ہم واقعہ ہونے سے پہلے کوئی اقدام نہیں کر سکتے تھے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے عناصر سزا سے نہیں بچ پائیں گے، پنجاب حکومت صوبے میں قانون کی عملداری یقینی بنائے گی،

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی او رتشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون اپنا راستہ لے گا۔ ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل سٹاف، مریضوں اوران کے لواحقین پر تشدد اور اسپتال میں توڑ پھوڑ کسی صورت قابل برداشت نہیں

ان کا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی کرنے والوں نے مریضوں اور ان کے لواحقین پر تشدد کرکے بدترین فعل کا ارتکاب کیا۔ دل کے اسپتال میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی کے افسوسناک واقعہ کی انکوائری کا آغاز کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں