وکلا گردی کی 10 سالہ رپورٹ، پولیس سب سے زیادہ متاثر

وکلا گردی کی 10 سالہ رپورٹ، پولیس سب سے زیادہ متاثر

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب میں گزشتہ دس سالوں کے دوران تشدد کرنے پر28سو80 وکلا کے خلاف251 مقدمات درج ہوئے ہیں۔

ہم نیوز کو ملنی والی اطلاعات کے مطابق قانون کے رکھوالوں نے 2009 سے 2018  تک پولیس، عدالتی عملے اورسول ایڈمنسٹریشن کے درجنوں افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

وکلا نے دس سال کے دوران سب سے زیادہ پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے150 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پولیس پر تشدد کرنے کے مقدمات میں مجموعی طور پر1750 وکلا نامزد ہیں۔

سول ایڈمنسٹریشن کے افسران پر تشدد کے 51 مقدمات میں 740 وکلا کو نامزد کیا گیا۔ ججز اورعدالتی عملے پر تشدد اور بدتمیزی پروکلا کے خلاف50 مقدمات درج کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر میں عدالتی عملے پر تشدد کرنے کے الزام میں 490 وکلا کے خلاف کیسز رجسٹرڈ کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی وکلاء نے دل کے امراض کے معروف اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں توڑ پھوڑ کی تھی اور متعدد افراد کو بھی نشانہ بنایا۔

وکلا نے متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے جبکہ ایک پولیس موبائل کو بھی نذر آتش کیا۔ صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ صلح کے لیے آنے والے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی وکلا نے تشدد کا بنایا اور ان کے بال نوچے۔

 


متعلقہ خبریں