پاکستان کے تجارتی خسارے میں 33 فیصد کمی

پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز یکم مارچ سے ہو گا

اسلام آباد: ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں برس پاکستان کے تجارتی خسارے میں 33.04 فی صد کمی آئی ہے۔

یہ اعداد و شمار رواں اور گزشتہ مالی سالوں کے پہلے پانچ ماہ کے تقابلی جائزے سے حاصل کیے گئے ہیں۔

تجارتی خسارے میں یہ کمی درآمدات میں 10 فیصد سے زیادہ تنزلی اور برآمدات میں تھوڑے سے اضافہ کے باعث ہوئی ہے۔

درآمدات کو گھٹا کر زرمابدلہ کے ذخائر پر دباؤ کم کرنے کیلئے حکومت کی کامیاب حکمت عملی نے بھی تجارتی خسارے میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

رواں برس تجارتی خسارہ جولائی سے نومبر تک کے پانچ ماہ کے دوران 9.66 ارب ڈالر تک پہنچا ہے جب کہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران یہ 14.43 ارب ڈالر تھا۔

اگر ماہانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو نومبر 2018 کے 2.74 ارب ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں اس سال نومبر میں 29.65 فیصد کم ہو کر 1.92 ارب ڈالر ہو چکا ہے۔

وزارت کامرس کی جانب سے لگائے گئے تخمینے کے مطابق رواں مالی سال کی تکمیل تک تجارتی خسارے میں 12 بلین ڈالر سے 19 بلین ڈالر تک کمی آ سکتی ہے جو کہ گزشتہ برس 31 بلین ڈالر تھا۔

خیال رہے کہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت رزاق داؤد سے ملاقات کی جس میں بتایا گیا کہ حکومت نے پہلے ہی ٹیکسٹائل کی ویلیو چین میں ڈرابیک سکیم کی مد میں 17.6 ارب روپے ادا کر دیے ہیں۔


متعلقہ خبریں