کرپٹ لوگ یوٹرن لیتے اور بھاگ جاتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو کی شادی سے متعلق منظور وسان کی پیشگوئی

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کے ترقی پسندوں کی کردار کشی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پسند قیادت کرپٹ نہیں لیکن کرپٹ کرپٹ کی رٹ لگا کر نوجوانوں کا برین واش کرنے کی کوشش ضرور ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جو عوام کو حقوق نہیں دیتی وہ اشرافیہ کرپٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ لوگ یوٹرن لیتے اور بھاگ جاتے ہیں۔

عمران خان کی پہچان یوٹرن اور کٹھ پتلی ہے، بلاول بھٹو

ہم نیوز کے مطابق وہ اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی زندگی پر لکھی جانے والی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں ںے کہا کہ یشار سلیمان نے شہید بے نظیر بھٹو کی زندگی اور شہادت پر کتاب لکھ کر شان دار کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری والدہ کو لکھنے میں بڑی مہارت تھی اور انہوں نے شہید مرتضی بھٹو و شہید شاہنواز بھٹو پر متعدد مرتبہ لکھا۔ انہوں نے کہا کہ جب میری والدہ شہید ہوئیں تو لوگوں کی توقع تھی کہ میں اس المیے پر کچھ لکھوں مگرآج تیرہ برس ہوچکے ہیں مجھ میں حوصلہ نہیں آسکا کہ والدہ کی شہادت پر کچھ لکھ سکوں۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ میں ایک بیٹا بھی ہوں اور اپنی والدہ کی شہادت پر کچھ لکھنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں شہید بینظیر بھٹو کا نام مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ائیرپورٹ کا نام بدل کر شہید بے نظیر بھٹو کا نام مٹانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی کوشش ہوئی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ائیرپورٹ اور دیگر منصوبوں سے شاید آپ شہید بے نظیر بھٹو کا نام مٹادو مگر عوام کے دلوں سے نہیں مٹا سکو گے۔

نیواسلام آباد ائیرپورٹ کا نام بے نظیر بھٹو کے نام پر ہونا چاہیے، شہبازشریف

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے ہر روز جدوجہد کی۔ انہوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کے خلاف فتوے دیے گئے کہ عورت وزیراعظم نہیں بن سکتی ہے۔ اسی طرح اس زمانے میں کہا گیا کہ اگر آپ شہید بے نظیر بھٹو کو ووٹ دو گے تو آپ کا نکاح ٹوٹ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لیکن شہید بے نظیر بھٹو نے تمام مخالف قوتوں کو شکست دی اور وزیراعظم بنیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 1988 میں صدر آصف زرداری کو کہا گیا کہ وہ وزیراعظم بن جائیں کیونکہ خواتین حکمران نہیں بن سکتی ہیں لیکن سابق صدر پاکستان نے کہا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ کیونکہ عوام بے نظیر بھٹو کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ فیمنزم کا مطلب عورت اور مرد کو برابر کے حقوق دینا ہے اور شہید بینظیر بھٹو کی یہی جد وجہد تھی۔ انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے ثابت کیا کہ خواتین وہ کچھ کرسکتی ہیں جو شاید مرد بھی نہ کرسکیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے جنرل ضیاالحق کی جیل میں رہنا قبول کیا مگر ملک سے باہر نہیں گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھر جیل میں وہ ٹھنڈا پانی پینے سے یہ کہہ کر انکار کردیتی تھیں کہ پہلے میرے کارکنوں کو ٹھنڈا پانی پلاؤ۔

انہوں نے نام لیے بنا کہا کہ آج انقلابی شعر پڑھنے والے بڑے بڑے لیڈر بن چکے ہیں مگر ذرا سا بھی پولیس ایکشن ہو تو یہ لیڈر کہلانے والے گھروں سے بھاگ جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے لیڈران کارکنان پر تشدد ہو تو کہیں دکھائی نہیں دیتے ہیں جب کہ شہید بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ سامنے آکر قیادت کی، لاٹھیاں کھائیں اور آنسو گیس کا بھی سامنا کیا۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ آج کنٹینر میں بٹھوا کر لانگ مارچ کرائے جاتے ہیں۔ انہوں نے نام لیے بغیر کہا کہ جب انتہاپسندوں کے خلاف بات کرتے ہوئے آمربھی خوفزدہ تھا تو اس وقت ایک ہی عورت تھی جو اٹھ کھڑی ہوئی تھی۔

آئندہ سال ہمارا وزیراعظم کوئی اور ہوگا، بلاول بھٹو کا دعویٰ

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اب تو یہ حال ہوگیا ہے کہ کہا جاتا ہے کہ یوٹرن لیے بغیر کوئی لیڈر نہیں بنتا ہے جب کہ ہمیں تو یہ سکھایا گیا کہ اپنے مؤقف اور نظریات پرڈٹے رہو خواہ شہادت ہی کیوں نہ قبول کرنا پڑے۔


متعلقہ خبریں