وکلا کو اپنے اوپر لگنے والا دھبہ دھونے میں وقت لگے گا، وزیر صحت پنجاب


کراچی: پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ملک بھر کے وکلا کے سرشرم سے جھک گئے ہیں اور اب وکلا برادری کو اپنے اوپر لگنے والا دھبہ دھونے میں بہت وقت لگے گا۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پی آئی سی میں ہونے والے واقعہ میں انسانیت کا جو نقصان ہوا ہے اس کا کوئی ازالہ نہیں کیا جا سکتا۔ 16 کے قریب گاڑیوں سمیت اسپتال میں موجود سامان کا بھی بڑی تعداد میں نقصان ہوا جس کا ازالہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی تکلیف یہ ہے کہ اس سارے واقعے میں 3 افراد کی جانیں گئیں۔ اس طرح کے سانحے کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ وکلا کی جانب سے ظلم کی انتہا ہو گئی۔ وکلا برادری کو اپنے اوپر لگنے والا دھبہ دھونے میں بہت وقت لگ جائے گا۔

وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) سب سے بڑا اسپتال ہے جس میں 500 کے قریب بیڈ موجود ہیں اور ہم کوشش کر رہے ہیں اگلے 24 گھنٹے میں اسپتال کو دوبارہ بحال کر دیا جائے۔ ڈاکٹرز انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور اسی احساس پر ڈاکٹروں نے کوئی ہڑتال نہیں کی بلکہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ جھگڑے کا آغاز وکلا کی جانب سے چند روز پہلے ہوا تھا لیکن اس تمام معاملے کی صلح صفائی ہو گئی تھی لیکن اس کے باوجود وکلا کی جانب سے اسپتال پر حملہ کیا گیا۔ اس سے قبل بھی وکلا پی آئی سی کے باہر احتجاج کر چکے ہیں لیکن ہمیں امید نہیں تھی کہ وہ انتہائی قدم اٹھائیں گے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لوگوں کو عزت راس نہیں آتی ڈاکٹرز وکلا کو عزت دینے کے لیے تیار ہو گئے تھے اور ان کے لیے الگ کاؤنٹر کا فیصلہ ہو گیا تھا لیکن اس کے باوجود وکلا نے تشدد کا راستہ اختیار کیا جس کی وجہ سے آج ملک بھر کے وکلا کے سرشرم سے جھک گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث وکلا کی بڑی تعداد کو گرفتار کیا گیا اور انہیں آج عدالت میں بھی پیش کیا گیا۔ عدلیہ نے بھی اب وکلا کے خلاف کارروائی کی ہے اور تمام واقعے کی مذمت کی۔ اس سے قبل وکلا کو انصاف کے کٹھہرے میں کبھی نہیں لایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں حملہ آور وکلا کا تعلق سیاسی جماعت سے جوڑنا درست نہیں، فواد چوہدری

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے اجازت نہیں دی جائے گی۔ وکلا کی شناخت کے بعد جرم کے مطابق انہیں سزا دی جائے گی۔ پورا پاکستان ہمارے ساتھ ہے اور عوام چاہتی ہے اسپتال پر حملہ کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ قانون کے مطابق ہم ملزمان کو سزا دلوائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ میں اگر وزیر اعظم کے بھانجے بھی ملوث تھے تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ ہمارے پاس سارے ثبوت موجود ہیں۔

عامر ضیا نے کہا کہ دکھ کی بات ہے کہ وکلا اپنے تشدد آمیز رویے کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔ وکلا کے تشدد کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ سابق چیف جسٹس کی حمایت میں چلنے والی بحالی تحریک کے بعد وکلا کی جانب سے تشدد کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں