بھارت: 6 ریاستیں متنازعہ بل کی مخالف، امریکی شہریوں کیلئے سفری انتباہ جاری


نئی دہلی: متنازعہ بھارتی شہریت بل 2019 پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے تشویش کا اظہار کیا ہے جب کہ امریکہ نے بھارت میں مقیم اپنے شہریوں کے لیے سفری انتباہ جاری کر دی ہے۔

بھارتی صدر کے دستخط کے بعد متنازعہ شہریت بل قانون کی حیثیت اختیار کر گیا ہے جس پر پورے بھارت میں بدامنی پیدا ہو گئی ہے۔

بھارت میں پیدا ہونے والی اس صورت حال کے باعث امریکہ نے وہاں مقیم اپنے شہریوں کیلئے سفری انتباہ جاری کر دیا ہے۔

سفری انتباہ میں امریکی شہریوں کو بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں پبلک مقامات پر جانے سے گریز کرنے کا کہا گیا ہے۔

اس کے علاوہ مظاہروں کے باعث جاپانی وزیراعظم شنزوابے نے دورہ بھارت منسوخ کر دیا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بھارت کے اس متنازعہ قانون پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جریمی لارنس کہتی ہیں کہ بل میں مسلم مہاجرین کوتحفظ نہیں دیا گیا، تمام مہاجرین احترام، تحفظ اور انسانی حقوق کےمستحق ہیں، ترمیمی قانون سے بھارتی آئین میں موجود قانونی مساوات کونقصان پہنچے گا۔

بھارتی صدر رام ناتھ کووند کے شہریت کے متنازع بل پر دستخط کے بعد یہ بل قانون کی حیثیت اختیار کر گیا ہے جس کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں بھارتی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

اس صورت حال میں آسام کے دارالحکومت گوہاٹی میں پولیس کی فائرنگ سے  2افراد ہلاک، 11زخمی ہو گئے ہیں، دہلی میں احتجاج کرنے والے جامعہ ملیہ کے طلبا کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے جب کہ پنجاب، کیرالہ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اس قانون کے خلاف احتجاج کیا ہے۔


متعلقہ خبریں