جنسی زیادتی کے مجرمان کیلئے سرِعام پھانسی کا بل قومی اسمبلی میں پیش

فائل فوٹو


اسلام آباد: کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے اقلیتی رکن جیمز اقبال کا بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔

مجوزہ بل کے مطابق سات سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو سزائے موت دی جائے، اگر مجرم کی عمر 21 سال سے زائد ہو تو کم سے کم سو افراد کے سامنے پھانسی دی جائے۔

بل میں تجویز دی گئی ہے کہ 18 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو عمر قید کی سزا دی جائے۔

خیال رہے کہ اس قبل وزیرماحولیات زرتاج گل نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ وزیراعظم کابینہ میٹنگ میں حکم دے چکے ہیں کہ بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کے لیے سرعام پھانسی کا قانون بنایا جائے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیجے گئے بل میں معذور افراد کے ساتھ زیادتی کرنے والے کیلئے14 سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ساحل کے مطابق پاکستان میں ہر روز گیارہ بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں۔

پاکستان میں 450 سے زائد این جی اوز پر مشتمل نیٹ ورک چائلڈ رائٹس موومنٹ(سی آر ایم) کی جانب سے بھی بچوں کیساتھ جنسی کے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں