پی آئی سی پر حملہ: اہم 15 وکلاء رہنماؤں کی گرفتاری کا ٹاسک سی آئی اے کو سونپ دیاگیا


لاہور: لاہور کے معروف اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ( پی آئی سی) پر حملے میں ملوث اہم 15 وکلا رہنمائوں کی گرفتاری کا ٹاسک کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کو سونپ دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق  روپوش وکلاء کی گرفتاری کا ٹاسک مختلف ٹیموں کو دے دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے 15 وکلاء کی گرفتاری کے لیے سی آئی اے نے گلبرگ گرومانگٹ روڈ مال روڈ سمیت دیگر جگہوں پر چھاپے مارے ہیں۔ پندرہ روپوز وکلاء رہنماؤں میں سحر رضوی ۔عبدالرحمان بٹ ۔شیخ آصف، اقبال دانیال اعجاز، ملک غلام عباس، ۔راصب رانا، اسامہ معیز، مبین،  حسان نیازی، مزمل اور عبدالماجد وغیرہ شامل ہیں۔

گرفتاریوں کے لیے سی آئی اے کی ٹیم نے سیف سٹی اور مختلف کیمروں سے فوٹیجز حاصل کرلیں ہیں۔ لوکیشن ٹریس کر کے ملزموں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارنے شروع کردیے ہیں۔

سی آئی اے ذرائع کے مطابق ملزمان کے گھروں اور انکے عزیزواقارب کی موبائل لوکیشن سے سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔ کافی فوٹیجز حاصل کرلی گئیں ہیں مذید لی جارہی ہیں۔ سی آئی اے مختلف زاویوں سے ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

دریں اثناء  پی آئی سی واقعہ پر تحقیقات کے حوالے سے سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کی زیر صدارت تفتیشی ٹیم کا اجلاس ہوا۔ سی سی پی او کو کیس میں پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق سربراہ لاہور پولیس نے تفتیشی ٹیم کو ضروری ہدایات جاری کیں ہیں۔ گرفتاریوں اور کیس کی تیاری کیلئے 7 رکنی خصوصی ٹیم پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی سی اسپتال کی ایمرجنسی جزوی طور پر بحال

سی سی پی او ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ خصوصی ٹیم تفتیشی عمل کو میرٹ کی بنیاد پر جلد تکمیل تکمیل تک پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذیشان اصغر سپیشل ٹیم کے سربراہ مقرر کئے گئے ہیں۔

ایس پی آرگنائزڈ کرائم اور ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاﺅن بھی سپیشل ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔

سی سی پی او  ذوالفقار حمید نے کہا کہ پی آئی سی کیس میں پیشرفت کے لئے دیگر تفتیشی ٹیمیں بھی متحرک ہیں۔ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں