’ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کے دوران 616 وارڈنز پر تشدد کیا گیا‘


لاہور: رواں سال صوبائی داروالحکومت لاہور میں ٹریفک قوانین پر عمل کے دوران 616 پولیس وارڈنز  کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

سٹی پولیس آفیسر (سی ٹی او) لاہور کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  رواں سال شہر میں 2,502 احتجاج ریکارڈ کرائے گئے۔ صرف مال روڈ پر 225 احتجاج ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ان سب کے باوجود ٹریفک پولیس سڑکوں پر موجود رہی ہے۔ ٹریفک پولیس روزانہ لاکھوں گاڑیوں کو خدمات فراہم کر رہی ہے۔ ٹریفک پولیس ایک ڈسپلن فورس ہے۔

کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک نے کہا کہ وارڈن جب کسی شہری کو روکے تو برائے مہربانی وہ تعاون کرے۔ وارڈن بارش، گرمی، سردی اور دھواں کے باوجود آپ کو بچانے کی کوشش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں اسمارٹ ٹریفک سنگنلز لگانے کا فیصلہ

سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ رواں سال  ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ رواں سال ٹریفک حادثات  میں 41 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اسی طرح ہیلمٹ قوانین کے اطلاق سے سر کی چوٹ  کے واقعات میں 83 فیصد کمی آئی۔ ہیلمٹ قوانین کی پابندی کے تحت 95 فیصد شہریوں نے ہیلمٹ پہن لیے۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2018 کے دوران 352 افراد ٹریفک حادثات کا شکار ہوئے۔ سال 2017 میں 450 افراد ٹریفک حادثات کی نذر ہوگئے،

سی ٹی او لاہور کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک نے کہا کہ کہ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کی وجہ سے اس سال حادثات میں 41 کمی کیساتھ 184 افراد حادثات کا شکار ہوگئے۔


متعلقہ خبریں