پی آئی سی واقعہ: حسان نیازی کو چار روز بعد بھی گرفتار نہیں کیا جاسکا

رائے ونڈ پولیس کا گرفتاری کیلئے نجی سوسائٹی میں چھاپہ

وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان احمد خان نیازی کی ضمانت منظور

فائل فوٹو

  • واقعے میں ملوث 100 سے زائد وکلاء کی شناخت

لاہور: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ہنگامہ آرائی کے افسوسناک واقعے کو چار روز گزر جانے کے باوجود وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایڈووکیٹ کو گرفتار نہ کی جاسکا۔

ہم نیوز کے مطابق رائے ونڈ پولیس نے حسان نیازی کی گرفتاری کیلئے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک اور چھاپہ مارا تاہم ملزم گرفتار نہیں ہوسکا۔

وزیراعظم کے بھانجے کو واقعے کے چوتھے روز ایف آئی آر میں بھی نامزد کر دیا گیا۔ حسان نیازی پر توڑ پھوڑ اور پولیس وین نذر آتش کرنے میں پیش پیش ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ حسان نیازی وزیر اعظم کے بھانجے بعد میں ہیں، پہلے حفیظ اللہ نیازی کے بیٹے ہیں۔

دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 11 وکلاء کی درخواست ضمانت پر سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔

عدالت نے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر متعلقہ تفتیشی افسر، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او شادمان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

ادھر ہنگامہ آرائی کا معاملے پر سیف سٹی سے حاصل ہونے ویڈیوز سے مزید 100 سے زائد وکلاء کی پہنچان کرلی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی سی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی: عمران خان کا بھانجا بھی ملوث نکلا

پولیس کے مطابق پہچان ہونے والے وکلاء اپنے گھروں اور چیمبر پر موجود ہی نہیں جبکہ معاملے پر سات رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ویڈیوز میں سی آئی اے انویسٹیگیشن ونگ سمیت سب قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیئے جدید ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں