متنازع بل پر مظاہرے، حکومت کی بنگال میں گورنر راج لگانے کی دھمکی

۔—فائل فوٹو۔


نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی مشیر راہول سنہا نے متازع شہریت کے بل کے خلاف مظاہروں کو کچلنے کے لیے مغربی بنگال میں گورنر راج لگانے کی دھمکی دے دی۔

ہم نیوز کے مطابق متنازع بل کے خلاف مظاہروں میں اب تک چھ افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، بھارتی حکام نے 85 افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

راہول سنہا کا کہنا ہے کہ اگر اسی طرح سے مظاہرے جاری رہے تو گورنر راج نافذ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی سیڑھیوں سے پھسل گئے، ویڈیو وائرل

متنازع اور مسلم مخالف شہریت کے قانون کے خلاف مظاہرے بھارت کی مختلف ریاستوں میں مظاہرے پرتشدد واقعات میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

مظاہرین نے بسوں اور ٹرینوں کو آگ لگا دی جبکہ مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور انٹرنیٹ بھی بند ہے۔

دوسری جانب پارلیمنٹ اور صدر سے منظوری ملنے کے بعد مغربی بنگال، پنجاب، کیرالہ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ نے کہا ہے کہ وہ اس متنازع قانون پرعمل درآمد نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: 6 ریاستیں متنازعہ بل کی مخالف، امریکی شہریوں کیلئے سفری انتباہ جاری

ادھر نئی دہلی کے طلباء نے نریندر مودی کو وزیراعظم اور امیت شاہ کو وزیر داخلہ ماننے سے ہی انکار کر دیا۔ ان کا مؤقف ہے کہ ان دونوں نے آئین کو توڑا ہے۔

عوام نے مودی کے حمایتی میڈیا کے خلاف بھی احتجاج کیا مغربی بنگال اور آسام میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔

برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور دوسرے مغربی ممالک نے اپنے شہریوں کو بھارت کا سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔


متعلقہ خبریں