’عوام سے طاقت چھین کر سلیکٹر اور سلیکٹڈ کے پاس جارہی ہے‘

عوام کی نہیں، پی ٹی آئی ایم ایف کی مرضی کی معیشت چل رہی ہے، چیئرمین پی پی پی


کوئٹہ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام سے طاقت چھین کر ’سلیکٹر‘ اور ’سلیکٹڈ‘ کے پاس جارہی ہے۔

کوئٹہ میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسی سیاست ہے کہ وفاق صوبوں کے معاملات میں مداخلت کرے، اپنی نااہلی اور نالائقی کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوکریوں کا وعدہ کرکے نوجوانوں سے روزگار چھینا جا رہا ہے، سبسڈی چھین کر کسانوں کا معاشی قتل عام کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: کوئی سلیکٹڈ یا کٹھ پتلی قبول نہیں، بلاول

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کی نہیں، پی ٹی آئی ایم ایف کی مرضی کی معیشت چل رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلیکٹڈ حکومت نے بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام ختم کردیا جبکہ غریب تاجروں کیلئے کوئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے عوام کے حقوق کا تحفظ کیا، سابق صدر آصف علی زرداری نے پنشن اور تنخواہوں میں اضافہ کیا، یہ فرق ہوتا ہے عوامی اور سلیکٹڈ حکومت میں۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ عوامی حکومت میں عوام اور سلیکٹڈ حکومت میں سلیکٹر کا خیال رکھنا پڑتا ہے، پیپلزپارٹی نے آمریت کا مقابلہ کیا، کٹھ پتلی سے ڈرنے والی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب کو ضمانت مل سکتی ہے فریال تالپور کو کیوں نہیں؟ پنڈی میں ایسا کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی تیسری نسل کا ٹرائل بھی پنڈی میں ہورہا ہے؟ پیپلزپارٹی کے دو قائدین کو راولپنڈی میں شہید کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے عوامی حکومت کی اور بلوچستان کے عوام کیلئے انقلابی پیکجز لے کر آئے، سی پیک جیسے منصوبے متعارف کرائے۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری چاہتے تھے کہ پہلے فائدہ بلوچستان کو ہو تاہم سی پیک کا روٹ تبدیل کرکے پنجاب اور سندھ کو پہلے فائدہ پہنچایا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت بحال کی، عوام کو وسائل اور حقوق دیئے جبکہ نااہل کٹھ پتلیاں عوام کو فائدہ نہیں پہنچا سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری حقوق پر حملے اور انتخابات میں دھاندلی ہورہی ہے، صوبوں سے وسائل اور اختیارات چھینے جارہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہ جمہوریت نہیں جس کیلئے بےنظیربھٹو اور ذوالفقار بھٹو شہید ہوئے،


متعلقہ خبریں