اسلام آباد: عوامی شکایات کا ازالہ، پولیس اہلکار ویڈیو کیمروں سے لیس ہوں گے

Islamabad

اسلام آباد: اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی وردی پہ کیمرہ نصب ہوگا۔ ابتدائی مرحلے میں کیمرہ ان اہلکاروں کی وردی پہ نصب ہوگا جو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف مقامات پر لگائے گئے ناکوں پہ متعین ہوں گے۔

اسلام آباد پولیس نے اپنے ہی اہلکاروں پر گولیاں برسا دیں، دو زخمی

ہم نیوز کے مطابق ناکوں پہ متعین اہلکاروں کی وردی پہ ویڈیو کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ شہریوں کی جانب سے کی جانے والی شکایات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق ویڈیو کیمرے ابتدائی طور پہ ناکوں پر متعین 20 پولیس اہلکاروں کی وردی پرلگائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ ویڈیو کیمرے آئندہ دو ہفتے میں باقاعدہ طور پرکام شروع کردیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق ناکوں پہ متعین پولیس اہلکاروں کو کیمروں کے استعمال کے حوالے سے باقاعدہ تربیت بھی دی جائے گی۔ وردی پہ لگے ہوئے کیمرے جدید ترین ٹیکنالوجی سے منسلک ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مرحلے میں تھانوں تک کو ویڈیو کیمروں کی سہولتیں دی جائیں گی۔ جدید ویڈیو کیمروں سے قیام امن و امان میں بھی مدد ملے گی۔

ہم نیوز کے مطابق کمیروں کو سیف سٹی پراجیکٹ کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ ان ویڈیو کیمروں کے ذریعے ناکوں پہ متعین پولیس اہلکاروں کی شہریوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت بھی ریکارڈ کی جائے گی۔

 

ذرائع کے مطابق ناکوں پر متعین پولیس اہلکاروں کے متعلق عام شہریوں کی شکایات رہی ہیں کہ اہلکاروں کا عمومی رویہ بہتر اور درست نہیں ہوتا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اس ضمن میں آئی جی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ویڈیو کیمروں کی مدد سے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔ انہوں ںے اس یقین کا بھی اظہار کیا ہے کہ عوامی شکایات کو دور کرنے کے لیے ان ویڈیو کیمروں کی تنصیب کی جارہی ہے۔

آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ ان کیمروں کی مدد سے وفاقی دارالحکومت کو مزید سیف سٹی بنانے میں مدد ملے گی۔

وکلا گردی کی 10 سالہ رپورٹ، پولیس سب سے زیادہ متاثر

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے اسی حوالے سے کہا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے میں نے تجویز دی تھی کہ ہانگ کانگ کی طرز پر ویڈیو کیمرہ پولیس کی یونیفارم کا حصہ ہونا چاہیے تاکہ پولیس ناکے پر ہونے والی گفتگو، رویہ اور کارروائی ریکارڈ کا حصہ بنے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ موٹر وے پولیس اور اسلام آباد پولیس اب اس طریقہ کار پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔

 


متعلقہ خبریں