سندھ پولیس افسران کے تبادلے معطل، حکومت سے جواب طلب

پی آئی اے

فائل فوٹو


کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی خادم حسین رند اور ایس پی رضوان احمد کا تبادلہ معطل کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔

درخواستگزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئی جی سندھ پولیس افسران کے تبادلوں سے لاعلم ہیں۔ سندھ حکومت ایس پی کے معاملے پر کسی بھی صورت میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

وکیل درخواست گزار  فیصل صدیقی ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ یہ تبادلے قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ ہم یہ بھی علم ہے کہ ایک ایک دن میں بیس بیس افسران کا تبادلے کئے گئے ہیں۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ دونوں تبادلوں کے نوٹیفکیشن منسوخ کیا جائیں اور اگر عدالت یہ نوٹیفکیشن منسوخ نہیں کرتی تو مزید تبادلے ہوتے رہیں گے۔

عدالت نے سندھ حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ سندھ میں پولیس افسران کی تقریاں اور تبادلے کافی عرصے سے متنازعہ بنی ہوئی ہیں۔ سندھ حکومت نے پولیس اختیارات کے فوری حصول کے لیے مشرف دور کے پولیس آرڈر کو بحال کرنے کی منظوری دی تھی۔

مجوزہ پولیس آرڈر 2002 کے تحت پولیس افسران کی کارکردگی اور کارروائیوں کو حکومت کا تشکیل کردہ پبلک سیفٹی کمیشن مانیٹر کرے گا جب کہ تقرر وتبادلے بھی حکومت کرے گی۔

دوسری جانب انسپکٹر جنرل سندھ کا مؤقف رہا ہے کہ  پولیس کے انتظامی اور آپریشنل اختیارات آئی جی کو حاصل ہیں۔


متعلقہ خبریں