سانحہ پی آئی سی: پولیس وزیراعظم کے بھانجے کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام

وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان احمد خان نیازی کی ضمانت منظور

فائل فوٹو


لاہور:سانحہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی(پی آئی سی) کو پانچ روز گزر گئے تاہم پنجاب پولیس وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی کو گرفتار نہ کر سکی۔

ذرائع کے مطابق حسان خان نیازی کی گرفتاری کے معاملے پر پولیس بے بس نظرآ رہی ہے، وزیراعظم کا بھانجا پانچ دن سے پولیس کو چکمہ دینے میں کامیاب رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ پی آئی سے کے مزید دو اہم کرداروں کو بھی پولیس تاحال گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ اسپتال کے باہر ہوائی فائرنگ کرنے والا ملزم بھی گرفت میں نہیں آ سکا ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان پر حملہ کرنے والے وکلا میں سے ایک کی شناخت عبدالماجد کے نام سے ہوئی تاہم اس کی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔

یاد رہے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی(پی آئی سی) پر حملے کے کیس میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کو  نامزد کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق حسان خان نیازی کو مقدمہ کی ضمنی میں نامزد کیا گیا ہے کیوں کہ وہ توڑ پھوڑ اور پولیس کی گاڑی کو نذر آتش کرنے میں پیش پیش تھا۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن کے مطابق حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے تاحال پانچ ریڈ کیے جا چکے ہیں لیکن وہ گرفتار نہیں ہوسکا۔

حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے بھانجے کو میڈیا میں معاملہ آنے کے بعد نامزد کیا گیا پولیس ملزم کی تلاش میں تلاش میں مختلف جگہوں پر چھاپے مار رہی ہے۔

پی آئی سی پر حملے کے دوران حسان نیازی ایڈووکیٹ نہ صرف پولیس پر پتھراؤ کرتے رہے بلکہ ان کو فوٹیج میں پولیس وین کا دروازہ توڑتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم کا بھانجا پیشے کے اعتبار سے وکیل اور خود کو انسانی حقوق کا علمبردار بھی کہتا ہے۔

خیال رہے کہ پولیس پی آئی سی حملے میں ملوث وکلا کی شناخت کیلئے نادرا اور ویڈیوز سے مدد لے رہی ہے۔ شناخت کیے گئے وکلا کے گھر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور متعدد ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں