2007 سے اب تک حاصل کیے گئے قرضوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

اپوزیشن کی مخالفت، حکومت کے نیب سمیت 6 آرڈیننس واپس

فائل فوٹو


اسلام آباد: حکومت نے 2007 سے اب تک لیے گئے اندرونی اور بیرونی قرضوں کی تفصیلات کا تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرادیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے تحریری جواب کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے پانچ سالہ دور میں اندرون ملک 5,316 ارب روپے جبکہ بیرونی 18 اعشاریہ 95 ارب ڈالر قرضہ لیا۔

دستاویز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز دور میں اندرون ملک 8,778 ارب روپے جبکہ 16 اعشاریہ 78 ارب ڈالر غیر ملکی قرضہ لیا گیا۔

پاسکتان تحریک انصاف کی حکومت نے جولائی 2018 سے جون 2019 تک اندرونی 4,313 ارب روپے جبکہ 3 اعشاریہ 21 ارب ڈالر بیرونی قرضہ لیا۔

وزارت خزانہ نے اندرونی اور بیرونی قرضہ پر سود کی ادائیگی کی تفصیلات بھی قومی اسمبلی میں پیش کر دیں۔

وزرات خزانہ کے دستاویزات کے مطابق سال 2007 میں اندرون ملک قرضوں پر 319 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں پر 88 کروڑ ڈالر سود ادا کیا گیا۔ سال 2008 میں اندرون ملک رقم پر سود 430 ارب روپے جبکہ بیرونی رقم پر 97 کروڑ ڈالر سود ادا کیا گیا۔

دستاویز کے مطابق سال 2018 میں اندرونی قرضے پر 1,323 ارب روپے جبکہ غیر ملکی قرضے پر 1 ارب 68 کروڑ ڈالر سود ادا کیا گیا۔ سال 2019 میں اندرونی قرضے پر 1,821 ارب روپے جبکہ غیر ملکی قرضوں پر 2 ارب 10 کروڑ ڈالر سود ادا کیا گیا۔

وزارت خزانہ نے گزشتہ گیارہ سال میں قرضوں اور آمدنی کی تفصیلات بھی قومی اسمبلی میں جاری کردیں۔ دستاویز کے مطابق گیارہ سال میں ملک کی آمدنی میں ساڑھے تین گنا اورقرضوں میں چھ گنا سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

وزارت خزانہ کے تحریری جواب کے مطابق سال 2008 میں حکومتی آمدنی 1,500 ارب روپے جبکہ مجموعی قرضہ 6,100 ارب روپے تھا۔ جون 2019 کوختم ہونے والے سال میں آمدن 4,900ارب روپے تھا۔ اسی عرصے میں قرضے 32 ہزار700 سو ارب تک پہنچ گئے۔

وزارت خزانہ کے جواب کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران حکومتی آمدنی میں تیزی سے کمی اور قرضوں میں اضافہ ہوا۔ گزشتہ ایک سال میں آمدنی 300 ارب روپے کی کمی کے ساتھ 4,900 ارب روپے رہی. اس دوران حکومتی قرضے 77 ارب روپے کے اضافے سے 32 ہزار 700 ارب روپے ہوگئے۔

تحریری جواب کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور میں حکومتی آمدنی 1,500 ارب روپے سے بڑھ کر 3 ہزار ارب ہوگئی. اس دوران حکومتی قرضے 6،100 سے بڑھ  کر 14 ہزار 300 سو ارب ہوگئے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے دور میں آمدن 3 ہزار ارب سے بڑھ 5,200 ارب روپے تک پہنچ گئی. اس دور میں حکومتی قرضے 14 ہزار 300 ارب سے بڑھ کر 25 ہزارارب تک جابپہنچے۔

حکومت نے گزشتہ گیارہ سال میں قرضوں اور آمدنی کی تفصیلات جاری کردیں. گیارہ سال میں ملک کے آمدنی میں ساڑھے تین گنا اورقرضوں میں چھ گنا سے زاِئد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

دستاویز کے مطابق سال 2008 میں حکومتی آمدنی 1,500 ارب روپے اور مجموعی قرضہ 6,100 ارب تھا۔ جون 2019 کو ختم ہونے والے سال میں آمدن 4,900 ارب روپے تھا جبکہ اسی عرصے میں قرضے 32 ہزار700 سو ارب تک پہنچ گئے۔


متعلقہ خبریں