پی آئی سی حملہ کیس: گرفتار وکلاء کی درخواست ضمانت سننے والا دو رکنی بینچ ٹوٹ گیا

لاہور ہائی کورٹ کا فل کورٹ ریفرنس تنازع کا شکار | urduhumnews.wpengine.com

لاہور: پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملہ کرنے والے گرفتار وکلاء کی درخواست ضمانت پر سماعت کرنے والا لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بیچ ٹوٹ گیا۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پی آئی سی حملہ کیس میں گرفتار وکلاء کی جانب سے دائر کی گئیں درخواست ضمانت پر سماعت کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کیس کی فائل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو  بھجوا دی۔ عدالت نے نئے بنچ کی تشکیل کے لیے گرفتار وکلاء کی درخواستوں کے ساتھ فائل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر حفیظ الرحمن نے جسٹس علی باقر کی سربراہی میں تشکیل دیے گئے دو رکنی بینچ پر اعتراض کیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر کی جانب سے بینچ پر اعتراض کے بعد فاضل ججز نے کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔

گرفتار وکلاء کی درخواست ضمانت پر کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کا نیا بینچ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی سی پر حملہ: اہم 15 وکلاء رہنماؤں کی گرفتاری کا ٹاسک سی آئی اے کو سونپ دیاگیا

خیال رہے کہ 12 دسمبر کو لاہور کے معروف اسپتال پی ائی سی  پر حملہ، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار وکلاء کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کر دیا گیا تھا۔

پولیس نے گرفتار کیے گئے 52 ملزمان میں سے 46 وکلاء کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا تھا۔

ملزمان وکلاء کو تھانہ شادمان میں درج 2 ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے ایڈمن جج عبدالقیوم خان کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں