قومی اسمبلی اجلاس: بھارت کے سٹیزن شپ ایکٹ کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان کی قومی اسمبلی نے بھارت کے متنازعہ اںدین سٹیزن شپ ایکٹ کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے۔

قرارداد کے مطابق یہ ایوان بھارتی سٹیزن ایکٹ کی مزمت کرتا ہے۔ یہ قانون بھارت کے انتہاپسند عزاِئم کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ ایکٹ خالصتا مذہبی بنیادوں پر ہے ۔ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق غصب کِے جارہے ہیں۔ انڈین سٹیزن شپ ایکٹ ایک امتیاِزی قانون ہے جس پر دیگر ممالک کو تحفظات ہیں۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت سٹیزن ایکٹ سے متنازعہ شقیں واپس لے۔ بھارت اقلیتوں سے حقوق غصب کرنے والے تمام اقدامات سے باز رہے

بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ یہ ایوان مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

دریں اثناء موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا عالمی مطالعاتی مرکز ترمیمی بل 2019 بھی ایوان میں پیش  کردیا گیا۔

وزیرِ مملکت زرتاج گل نے بِل ایوان میں پیش کیا۔  وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گُل اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان  سوری کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: 2007 سے اب تک حاصل کیے گئے قرضوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش

زرتاج گل نے کہا کہ مجھے بل پیش کرنے سے پہلے بات کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ آپ پہلے بل پیش کریں۔

زرتاج گل نے  کہا یہ کیا بات ہوئی کہ تین سینئر حکومتی ارکان اپوزیشن سے بات کرتے ہیں۔ ہم بھی 80 ہزار سے زائد ووٹ لے کر یہاں آئے ہیں۔  ہمیں بھی یہاں بات کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ میں بھی یہاں بیٹھا ہوا ہوں۔ ڈپٹی اسپیکر نے زرتاج گل کو تنبیہہ کیا کہ وہ  پہلے بل پیش کریں اس کے بعد وقت دیا جائے گا۔

 


متعلقہ خبریں