بدعنوانی سے پاک پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے، چیئرمین نیب

بدعنوانی سے پاک پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے، چیئرمین نیب

فائل فوٹو۔–


اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ گزشتہ 26 ماہ کے دوران نیب نے بدعنوان عناصر سے 153 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب عدالتوں میں 630 بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کیے گئے ہیں۔

نیب نے خواجہ آصف کی اہلیہ اور بیٹے کو طلب کر لیا، ذرائع

ہم نیوز کے مطابق وہ نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ آگاہی و تدارک کی حکمت عملی کے جائزہ اجلاس سے صدارتی خطاب کررہے تھے۔

چیئرمین نیب نے دعویٰ کیا کہ سب کی مشترکہ کوششوں سے بدعنوانی سے پاک پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم نے نیب کی آگاہی اور تدارک کی حکمت عملی کو اپنی 2019 کی رپورٹ میں سراہا ہے۔

شرکائے اجلاس کو انہوں نے بتایا کہ عالمی اقتصادی فورم کے عالمی مسابقتی انڈیکس رپورٹ پاکستان اور نیب کے لیے قابل فخر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کی بدعنوانی سے متعلق برے اثرات سے آگاہی اور تدارک کی حکمت عملی کامیاب رہی ہے۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے بدعنوان عناصر، اشتہاریوں اور مفروروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے ریکوری کو متعلقہ سرکاری محکموں اور ہزاروں متاثرین کو واپس کیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیب ”احتساب سب کیلئے“ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کے میگا کرپشن مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے نیب نے خصوصی سیل قائم کیا ہے۔

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے مختلف انوسٹی گیشنز اور چار انکوائریوں کی منظوری دے دی

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نوجوانوں کی کردار سازی کی انجمنیں قائم کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔


متعلقہ خبریں