فریال تالپور کی درخواست ضمانت منظور


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے۔ 

ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں کیس کی سماعت کی، عدالت نے  ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔

قومی احتساب بیورو نے آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی۔

نیب نے تحریری جواب میں مؤقف اپنایا کہ فریال تالپور جعلی بینک اکاونٹس کیس کی نامزد ملزمہ اور مستفید ہونے والوں میں شامل ہیں۔

قومی احتساب بیورو نے مؤقف اپنایا کہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں فریال تالپور کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کردیا ہے، ملزمہ جعلی اکاونٹس کیس کی اہم کمپنی زرداری گروپ کی سی ای او ہیں،

عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ فریال تالپور زرداری گروپ کے اکاونٹس کی دستخط کنندہ ہیں۔

گزشتہ سماعت پرعدالت نے آصف علی زرداری کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی تھی اور نیب نے فریال تالپور کی درخواست میں جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کی تھی۔

فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کے کیس میں ضمانت کیلئے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا کہ میں اسپیشل بچی کی والدہ ہوں، اس کی دیکھ بھال کے لیے ضمانت منظور کی جائے۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو نے عبوری ضمانت مسترد ہونے پر آصف علی زرداری کو 10 جون اور فریال تالپور کو 14 جون 2019 کو حراست میں لیا تھا۔

فریال تالپور پر بے نامی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ میں معاونت کا الزام ہے جب کہ آصف علی زرداری پر منی لانڈرنگ اور پارک لین کمپنی کے ذریعے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی خواتین کی صدر فریال تالپور کو طبیعت ناساز ہونے پر جیل سے پولی کلینگ اسپتال بھی منتقل کیا گیا تھا۔ نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش کیلئے چھ ماہ کے دوران احتساب عدالت سے متعدد بار ریمانڈ بھی حاصل کیا تھا۔


متعلقہ خبریں