پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے والا بھارتی نیٹ ورک بےنقاب


اسلام آباد: عالمی سطح پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے والے بھارتی نیٹ ورک کا پردہ فاش ہو گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق یہ انکشاف یورپی یونین میں جعلی خبروں کے تحقیقیاتی ادارے ’ای یو ڈس انفو لیب‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 65 سے زائد ممالک میں 260 ایسی فیک نیوز ویب سائٹس ہیں جو بھارت کے مفاد میں کام کرتی ہیں، ان ویب سائٹس کا مقصد نیٹ ورک کا مقصد دنیا بھر میں بھارتی بیانیے کو فروغ دینا اور بالخصوص پاکستان پر تنقید کرنا ہے۔

65 سے زیادہ ممالک میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے والا یہ نیٹ ورک بالخصوص اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاسوں کے دوران پاکستان مخالف پروپیگنڈا مہم چلاتا اور دنیا کو گمراہ کرتا ہے۔

سینکڑوں کی تعداد میں بنائی گئیں ان سائٹس کا مقصد یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر اثر انداز ہونا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق پاکستان کی مخالفت میں کام کرنے والی ان تنظیموں کے تانے بانے بھارت کے غیر معروف کاروباری ادارے سری واستوا گروپ سے ملتے ہیں۔

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل یورپ میں ڈس انفارمیشن واچ ڈاگ نے بھارت کے سفارتی مفادات کو فروغ دینے والے جعلی میڈیا اداروں کے گٹھ جوڑ کا پول کھولا تھا۔

یورپی یونین کی ایک غیر سرکاری تنظیم ڈس انفو لیب جو کہ یورپی یونین کے ممالک اور اداروں کو نشانہ بنانے والی جدید ڈس انفارمیشن کمپینوں کا سراغ لگانے کا کام کرتی ہے نے اپنی تحقیقات میں 65 ممالک کے 265 جعلی میڈیا اداروں کا سراغ لگایا تھا۔

تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ یہ پلیٹ فارم پروپیگنڈا کے ذریعہ ہندوستان کے جغرافیائی اور سیاسی مفادات کو فروغ دیتے ہیں۔ اس مہم کا مقصد بھارت کے 5 اگست کے اقدام کی بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل کرنا ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے وادی کشمیرکے حالیہ متنازعہ دورے کو تھینک ٹینکس، غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا گروپوں کے بین الاقوامی نیٹ ورک سے بھی منسلک کیا گیا ہے۔

ڈس انفو لیب نے زومبی کمپنیوں، غیر فعال ذرائع ابلاغ اور قانونی طور پر غیر موجود تنظیموں کے مابین روابط کا انکشاف بھی کیا تھا جس نے پاکستان کو مستقل نشانہ بناتے ہوئے یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی بھی لابنگ کی۔


متعلقہ خبریں