سابق صدر پرویز مشرف کو واپس نہیں لا سکتے، معاون خصوصی


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ ایک مجرم نواز شریف باہر چلا گیا لیکن فیصلے پر عملداری کے لیے پرویز مشرف کو واپس نہیں لاسکتے۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آنے والے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔ ملک اس وقت اداروں کے درمیان ٹکراؤ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کو کئی دیگر مسائل کا سامنا ہے، پرویز مشرف کا معاملہ اس وقت ایشو نہیں ہونا چاہیئے۔ پرویز مشرف نے بہت سی غلطیاں کی تھیں اور ہم نے اس کی مذمت بھی کی تھی۔ ملک کے حکمرانوں کی جانب سے بھی بہت سے غلطیاں کی گئی تھیں۔

ماہر قانون علی ظفر نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی ایمر جنسی سال 2007 میں لگی تھی اور آئین کی معطلی کا لفظ 2010 میں آیا تھا تو کیسے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکتا ہے اور کیسے سپریم کورٹ کے حکم پر کیس چلایا گیا جبکہ یہ اختیار تو وفاقی حکومت کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پرویز مشرف کے دشمنوں افتخار چوہدری اور نواز شریف نے اپنا بدلہ لیا، ماہر قانون

سابق نگران وزیر دفاع نعیم خالد لودھی نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ ایک الگ بات ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان افسران اور جوانوں کی طرف سے ردعمل تھا اور پاک فوج کا بیان تھا۔


متعلقہ خبریں