اداروں کے درمیان تصادم پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، وزیر اعظم

پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہوگیا، وزیراعظم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم پاکستان کے مفاد میں ںہیں ہے۔

سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دیے جانے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں پرویز مشرف کیس سے متعلق عدالتی فیصلے کا جائزہ لیا گیا۔

پی ٹی آئی کے کورکمیٹی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔ کور کمیٹی نے اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کے لیے کردار ادا کرنے اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق لائحہ عمل پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت قانون اور آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے جبکہ اداروں کے درمیان کسی قسم کا تصادم پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کور کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم نے وطن واپس پہنچنے پر طلب کیا تھا۔

سابق صدر کو عدالت کی جانب سے سزائے موت دیے جانے پر ایک صحافی نے پی ٹی آئی کے رہنما اور معروف قانون دان بابر اعوان سے ان کا مؤقف جاننے کی کوشش کی جس پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی کا آج اجلاس ہے اس کے بعد ہمارا مؤقف سامنے آئے گا اور پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر شام کو بات کریں گے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان آج ہی دورہ بحرین اور سوئٹزرلینڈ مکمل کرکے وطن واپس پہنچے تھے۔

خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کے فیصلے پر افواجِ پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ سابق صدر نے ملک کے دفاع کے لیے جنگیں لڑی ہیں۔ وہ کسی صورت بھی غدار نہیں ہو سکتے۔

ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے مطابق خصوصی عدالت کے فیصلے پر افواجِ پاکستان میں شدید غم و غصہ اور اضطراب ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف آرمی چیف، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور صدرِ پاکستان رہے ہیں اور انہوں نے 40 سال سے زیادہ پاکستان کی خدمت کی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کیس میں آئینی اور قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے جبکہ خصوصی کورٹ کی تشکیل کے لیے بھی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کو اپنے دفاع کا بنیادی حق نہیں دیا گیا، عدالتی کارروائی شخصی بنیاد پر کی گئی اور کیس کو عجلت میں نمٹایا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افواجِ پاکستان توقع کرتی ہیں کہ جنرل  پرویز مشرف کو آئین پاکستان کے تحت انصاف دیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں