حکومت فی الحال مشرف کیس پر موقف دینے سے قاصر ہے، فیصل جاوید

‘کیا بلاول بھول گئے اسی مشرف نے انہیں این آر او دیا تھا؟’



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید خان کا کہنا ہے کہ حکومت فی الحال پرویز مشرف کو خصوصی عدالت کی جانب سے سزائے موت دیے جانے کے معاملے پر موقف دینے سے قاصر ہے۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عدالت کے تفصیلی فیصلے  کا انتظار ہے اس کے بعد ہی اس معاملے پر حکومتی موقف دیں گے۔

سینیٹر فیصل جا وید نے کہا کہ پرویز مشرف کو سزائے موت دیے جانے پر بلاول بھٹو زرداری نے تبصرہ کیا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، مجھے حیرت ہے کہ بلاول ایک طرف پرویز مشرف کو گارڈ آف آنر دیتے ہیں دوسری طرف ایسی باتیں کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کے دوران کہا کہ کیا بلاول یہ بات بھول گئے اسی پرویز مشرف نے انہیں این آر او دیا تھا؟

سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ کرپشن ،چوری اور دیگر مقدمات میں ملوث افراد کو سزائے موت کیوں نہیں دی جاتی؟

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن میں تھے اور انہوں نے پرویز مشرف  پر مقدمے کی بات کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ احسن اقبال نے بھی اس فیصلے پر تبصرہ کیا کہ ماضی میں ایسے فیصلے ہوتے تو یہ صورت حال نہ ہوتی۔

زینب الرٹ بل کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شیریں مزاری نے اس بل پر محنت کی ہے، پھانسی کی سزا ختم ہوئی تو جو بچوں سے زیادتی کرتے ہیں ان کو آزادی مل جائے گی۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ زینب الرٹ بل بہت اچھا ہے، بلاول پمز کا چکر لگاتے تھے بل پر کیوں توجہ نہیں دیتے۔

اختر شاہ

پروگرام میں موجود دوسرے مہمان پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف پر جو مقدمہ چلا اس کو غلط سمجھتا ہوں، شیخ رشید ،زاہد حامد اور دیگر افراد اس وقت کابینہ کا حصہ تھے، شیخ رشید سمیت تمام لوگ اس وقت کیوں عدالت نہیں گئے؟

انہوں نے کہا کہ 2013 سے پرویز مشرف کے ساتھ ہوں ان کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، میں نے وہی بات عدالت میں کہی جو پرویز مشرف نے مجھ سے کہی۔

اختر شاہ  نے کہا کہ پرویز مشرف سے میں نے کہا عدالت مجھ سے پوچھتی ہے  آپ کیوں نہیں آتے؟ پرویز مشرف نے مجھے کہا ان سے کہو مجھ پر حملے ہوئے  ہیں مجھے سیکیورٹی کا مسئلہ ہے اس لیے۔


متعلقہ خبریں