امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ٹرمپ کے خلاف مواخدے کی کارروائی شروع کردی


واشنگٹن: ڈیموکریٹ پارٹی کی قیادت میں انکوائری کرنے والی کمیٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی خارجہ پالیسی کا مبینہ طور پر غلط استعمال کرنے کے الزام میں موخذے کی کارروائی شروع کردی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان نے ٹرمپ کی جانب سے مواخذہ روکنے کی قرارداد مسترد کر دی۔ مواخذے کی کارروائی روکنے کے حق میں 188 ووٹ جبکہ مواخذے کی کارروائی جاری رکھنے کے حق میں 222 ووٹ ڈالے گئے

امریکی کانگریس کے ارکان مواخذے کی کارروائی پر ووٹ ڈالیں گے۔ ٹرمپ کے خلاف آرٹیکل ون اور آرٹیکل ٹو کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ امریکی صدر پر خارجہ پالیسی اور طاقت کے غلط استعمال اور ایوان نمائندگان میں رکاوٹ بننے کا الزام ہے۔

اس سے قبل اعلیٰ امریکی سفارتکار گورڈن سونڈلینڈ نے مواخذہ کمیٹی کو بتایا تھا کہ ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کروانے کے لیے صدر ڈونلد ٹرمپ نے یوکرین پر دباؤ ڈالا تھا جس کا مقصد 2020 کے انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عوامی حلقوں میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

یورپی یونین میں تعینات امریکی سفیر گورڈن سونڈلینڈ نے بیان رکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر دباؤ ڈالنے کا مقصد  ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق نائب امریکی صدر جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کروانا تھا، جس کے بدلے  یوکرین کے صدر ولدیمیر زیلینسکی کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات ہونا تھی۔

خیال رہے کہ 1998 میں امریکی سینیٹ نے صدر بل کلنٹن کے خلاف مواخذے کی قرارداد منظور کی تھی۔ قرارداد کی منظوری کے باوجود بل کلنٹن کو عہدے سے فارغ نہیں کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں