خورشید شاہ کیخلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر


سکھر: قومی احتساب بیورو(نیب) نے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کے خلاف 1 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس فائل کیا گیا ہے اور اس میں سابق اپوزیشن لیڈر سمیت 18 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

نیب نے ریفرنس میں پی پی رہنما کے بھتیجے صوبائی وزیر اویس قادر شاہ، خورشید شاہ کی دو بیگمات بی بی طلعت اور بی بی گلناز، دونوں صاحبزادوں فرخ شاہ اور زیرک شاہ، رحیم بخش اعوان، نثار احمد پٹھان، عبد الرزاق بحرانی، محمد اکرم خان، جنید قادر شاہ، محمد شعیب، طفیل احمد، زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد ثاقب کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

ریفرنس میں 600 ایکڑ زرعی زمین، متعدد اکائونٹس، کراچی اور سکھر میں پلاٹس بھی شامل ہیں۔

عدالت نے خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس پیش نا کئے جانے اور 90 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر رہائی کے احکامات دیئے تھے۔

نیب نے خورشید شاہ کی رہائی کے آرڈر کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔ دو روز قبل عدالت کا وقت ختم ہونے پر ان کی رہائی عمل میں نہیں آسکی تھی۔

خورشید شاہ عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے باعث این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے طبعیت ناسازی کے باعث مزید کچھ روز این آئی سی وی ڈی میں قیام کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے حوالے سے 7 اگست سے تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔ نیب سکھر نے اسلام آباد میں خورشید شاہ کو بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

احتساب عدالت نے 90دن بعد پیپلزپارٹی رہنما کو پچاس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کیا ہے۔


متعلقہ خبریں