پرویز مشرف کی سزائےموت پر رحم کی اپیل صدر پاکستان کو ارسال

فائل فوٹو


اسلام آباد: پرویز مشرف کی سزائےموت پر رحم کی اپیل صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔

رحم کی اپیل ایڈووکیٹ شاہ جہان خان نے ارسال کی جس میں کہا گیا کہ خصوصی عدالت نے سابق صدر کو غیرقانونی طریقے سے سزا دی اور انہیں شفاف کا ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا۔

اپیل میں  لکھا ہے کہ پرویز مشرف اس وقت علیل ہیں، اس دوران اگر سزا پر عمل در آمد ہوا تو یہ بدنما داغ ہوگا۔

انہوں نے لکھا کہ پرویز مشرف کو قائد اعظم ثانی بھی کہا جاتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت صدر کے پاس اختیار ہے کہ عدالت کیجانب سے سزا کو معطل کر سکتے ہیں۔

اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ پرویز مشرف کی ملک و قوم کی خدمات کے عوض عدالتی سزاپر عمل درآمد روکا جائے۔ رحم کی اپیل پر فیصلہ دیتے ہوئے سزا پر عمل در امد روکا جائے۔

خیال رہے کہ خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو
ہر الزام پرعلیحدہ علیحدہ سزائے موت کا حکم دیا ہے۔

خصوصی عدالت کا فیصلہ 167 صفحات پر مشتمل ہے۔ خصوصی عدالت کے رکن جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے فیصلے سے اتفاق کیا جب کہ بینچ کے رکن جسٹس نذر اکبر نے فیصلے پر اختلافی نوٹ تحریر کیا ہے۔

فیصلے میں درج ہے کہ پرویز مشرف کو مفرور کرانے میں ملوث افراد کو قانون میں دائرے میں لایا جائے اور ان کے مجرمانہ اقدام کی تفتیش کی جائے۔

تین رکنی بینچ نے لکھا آئین پاکستان آرمی چیف کو اس قسم کا کوئی اختیار نہیں دیتا کہ وہ غیرآئینی اقدام اٹھائے، ایک لمحے کیلئے بھی آئین کو معطل کرنا آئین کو اٹھا کر باہر پھینکنے کے مترادف ہے، ملک میں ایمرجنسی لگا کر آئین کو معطل نہیں کیا جاسکتا۔


متعلقہ خبریں