پی آئی سی واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، پی بی سی وائس چیئرمین سید امجد شاہ


 لاہور: وائس چیٗرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ نے کہا ہے کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) واقعہ کی جتنی مزمت کی جائے وہ کم ہے۔

لاہور میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی سی واقعہ ایک سوچھی سمجھی سازش تھی اور میڈیا اس میں استعمال ہوا۔ ایک ایسی سازش کی گئی کہ ایک طبقے نے دوسرے طبقے پر حملہ کردیا۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے مطالبہ کیا کہ پی آئی سی کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈکل اسٹاف کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔ اشتعال انگیز ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ اس واقعہ کے اصل محرکات جاننے کے لیے سپریم کورٹ کے جج ہر مشتمل انکوائری کمشن بنایا جائے۔

سید امجد شاہ نے کہا کہ کالے کوٹ نے ہمیشہ آزاد عدلیہ اور آئین کی حکمرانی اور بالا دستی کی بات کی ہے۔ کچھ طاقتیں یہ نہیں چاہتی ہیں اور کالے کوٹ کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ اس ملک کی بقا صرف آئین کی حکمرانی میں ہے

وائس چیٗرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ اس کالے کوٹ کیخلاف جنگ کو روکنے کے لیے تمام بار کونسلز نے ذمہ داری سے کام لیا۔ جیسے میڈیا نے ہوا دی تھی پورے ملک میں آگ لگ جانی تھی۔  ہائیکورٹ کے ججز سے گزارش ہے کہ میڈیا کی خبروں پر ریمارکس نہ دیں۔ میڈیا سے مطالبہ ہے کہ یک طرفہ موقف پیش نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے ساتھ بہت پرانا حساب تھا۔ مشرف کے ہاتھ ہمارے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ ہاتھوں کے مکے بنا کر کہتا تھا کہ میں نے وکیلوں کو سبق سکھایا۔ آج کے فیصلے نے ملکی تاریخ رقم کی۔ ہم وقار سیٹھ جیسے بہادر ججز کے ساتھ کھڑے ہیں

سید امجد شاہ نے کہا کہ ہم ان ججز کے ساتھ ہیں جو آئین کے ساتھ چلتے ہیں۔ فیصلہ آنے کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان افسوسناک ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان سے لگا جیسے پورا ادارہ مجرم ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی سی پر حملہ: اہم 15 وکلاء رہنماؤں کی گرفتاری کا ٹاسک سی آئی اے کو سونپ دیاگیا

سید امجد شاہ کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کے وکلاء متحد ہیں اور آمر کیخلاف کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فوج ہمارا ادارہ ہے، اسکی عزت کو قائم رکھنا ہماری زمہ دارای ہے اور یہ آپ پر بھی لاگو ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کو بین الاقوامی سطح پر دیکھا گیا۔ ہم توقع کرتے ہیں وہ اس بیان کو واپس لیں گے۔

کنونشن میں وکلاء کیخلاف درج مقدمات کی واپسی اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ ہم جنرل پرویز مشرف کیخلاف آنے والے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔  ہم ڈی جی ایس پی آر سے مطالبہ کرتے ہیں وہ اپنا بیان واپس لیں۔


متعلقہ خبریں