مواخذہ: امریکی ایوان نمائندگان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دو قراردادیں منظور


واشنگٹں: امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خارجہ پالیسی کا مبینہ طور پر غلط استعمال کرنے کے الزام میں دو قراردادیں منظور کرلی ہیں۔

ڈیموکریٹ پارٹی کی قیادت میں انکوائری کرنے والی کمیٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی خارجہ پالیسی کا مبینہ طور پر غلط استعمال کرنے کے الزام میں دو قراردادیں کثرت رائے سے منظور کرلیں ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ مواخذے کا سامنا کرنے والے تیسرے امریکی صدر بن گئے ہیں۔

ایوان نمائندگان میں مواخذے کی قراردیں منظور ہونے کے بعد اب امریکی پارلیمنٹ کا ایوان بالا یعنی سینیٹ میں ان کے خلاف مقدمہ چلے گا۔

امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ٹرمپ کے خلاف مواخدے کی کارروائی شروع کردی

امریکی سینیٹ ووٹنگ کے ذریعے فیصلہ کرے گا کہ آیا ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار میں رہیں گے یا نہیں۔ صدر ٹرمپ کے عہدے کی معیاد اگلے برس نومبر میں ختم ہورہی ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ ری پبلکن کے زیر انتظام سینیٹ میں صدر ٹرمپ اپنی پارٹی کے ممبران سے حمایت حاصل کریں گے اور بری ہوجائیں گے۔

اس سے قبل اعلیٰ امریکی سفارتکار گورڈن سونڈلینڈ نے مواخذہ کمیٹی کو بتایا تھا کہ ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کروانے کے لیے صدر ڈونلد ٹرمپ نے یوکرین پر دباؤ ڈالا تھا جس کا مقصد 2020 کے انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنا تھا۔

یورپی یونین میں تعینات امریکی سفیر گورڈن سونڈلینڈ نے بیان رکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر دباؤ ڈالنے کا مقصد  ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق نائب امریکی صدر جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کروانا تھا، جس کے بدلے  یوکرین کے صدر ولدیمیر زیلینسکی کی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات ہونا تھی۔


متعلقہ خبریں