کراچی میں اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج، واٹر کینن کا استعمال کیا


 کراچی:مستقل نہ کیے جانے کے خلاف احتجاج کرنے والے کنٹریکٹ اساتذہ پر پولیس نے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔۔

مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج  کرنے والے اساتذہ رکاوٹیں توڑ کر سندھ اسمبلی پہنچ گئے اور اسمبلی کے دروازے پر دھرنا دیے رکھا۔احتجاجی اساتذہ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ پولیس نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے والا راستہ کنٹینر لگا کر بند کر دیا۔

واٹر کینن کے استعمال کے بعد احتجاجی اساتذہ دوبارہ سے پریس کلب کے سامنے جمع ہونا شروع ہوگئے اور صوبائی حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ 5 اساتذہ لاٹھیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی اساتذہ کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

دریں اثناء سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب کی مداخلت کے بعد ریڈ زون سے حراست میں لیے گئے تمام اساتذہ کو رہا کردیا گیا۔ تمام اساتذہ نعرے بازی کرتے ہوئےکراچی پریس کلب پہنچ گئے۔

احتجاجی اساتذہ  سے اظہار یکجہتی کے لیے متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے اراکین سندھ اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنماء بھی کراچی پریس کلب  پہنچ گئے اور اساتذہ پر پولیس تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

اراکین سندھ اسمبلی ایم کیوایم پاکستان نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کے مسائل فوری حل کیے جائیں اور گرفتار اساتذہ کو فی الفور رہا کیا جائے۔

احتجاجی کنٹریکٹ اساتذہ کے وفد اور سیکریٹری تعلیم کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے ۔سندھ یونیورسٹی ،اقراء یونیورسٹی اور این ٹی ایس ٹیسٹ کے تحت بھرتی ہونے والے اساتذہ پر مشتمل 5 رکنی وفد  نے سیکریٹری تعلیم سے مزکرات  جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا گرفتار اساتذہ سے اظہار یکجہتی

احتجاجی اساتذہ  کا کہنا تھا کہ مستقل تعیناتی کا نوٹفکیشن لے کر ہی جائیں گے۔ مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ کیا جائے گا۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات ون پوائنٹ ایجنڈے پر ہو رہا ہے۔ کوئی تاریخ نہیں بلکہ مستقل تعیناتی کا نوٹفکیشن چاہیے۔

اس سے قبل پولیس نے کہا ہے کہ پریس کلب سے سندھ اسمبلی تک مختلف مقامات پر احتجاج کے دوران اساتذہ کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا  تھا کہ لگ بھگ پچاس اساتذہ کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واٹر کینن کے استعمال کرنے کا مقصد مصروف شاہراہ کو بحال کرانا تھا۔  پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو کسی صورت ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں دیں گے۔

مشتعل اساتذہ نے لفٹر ڈرائیور پولیس اہلکار کی پٹائی بھی کردی۔ پولیس اہلکار لفٹر سے کنٹینر لگانے کی کوشش کررہا تھا۔ مظاہرین نے اہلکار پرتھپڑ برسا دیے۔ فوٹج میں اساتزہ کواہلکار پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں