پاکستان پر سعودی دباؤ کے متعلق ترک صدر طیب ایردوان کا بیان مسترد

کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی: طالبان کی درخواست پر فیصلہ ابھی نہیں کیا، ترک صدر

فائل


اسلام آباد: سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے نے ترک صدر طیب ایردوان کا بیان مسترد کر دیا ہے۔

ہفتے کی صبح جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پردباؤ اوردھمکی سے متعلق خبر جھوٹی اور بے بنیاد ہے، کوالالمپورسمٹ میں شرکت کرنے پر پاکستان کو کوئی دھمکی نہیں دی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات دھمکی آمیز زبان سے بالاترہیں، دونوں ممالک میں برادرانہ، اعتماد، اورباہمی احترام پرمبنی تعلقات ہیں۔

سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب ہرمشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا اور رہے گا۔

خیال رہے کہ کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت کے بعد ترک صدر نے بیان دیا تھا کہ سعودی عرب کی دھمکی کی وجہ سے پاکستان نے شرکت نہیں کی۔

بقول ترک صدر سعودی حکومت نے دھمکی دی کہ سمٹ میں شرکت کی صورت میں پاکستان سنٹرل بینک سے رقوم نکال لی جائیں گی، پاکستانی ورکرز کو واپس بھیج دیا جائے گا اور ان کی جگہ بنگالی شہریوں کو ویزے دیے جائیں گے۔

ترک صدر نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں چالیس لاکھ پاکستانی ورکرز کام کرتے ہیں جنھیں کوالالمپور سمٹ میں شرکت کی صورت میں نکالنے اور ان کی جگہ بنگلہ دیشی ورکرز کو لانے کی دھمکی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے دباؤ ڈالنا کوئی پہلی دفعہ کا واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔


متعلقہ خبریں