کوالالمپور مسئلہ پر ملک کے مفاد میں پیچھے ہٹے، شیخ رشید



لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کوالالمپور مسئلے پر ملک کے مفاد کیلئے پیچھے ہٹے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا عمران خان کا ویژن ہے کہ مسلم ممالک مسلمانوں کے مسائل کے لیے اکٹھے ہوں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل دفترخارجہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان نے کوالالمپور سمٹ میں اس لیے شرکت نہیں کی کیونکہ اس کانفرنس کے باعث بڑے مسلمان ممالک کو امہ کی تقسیم کے حوالے سے خدشات تھے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس حوالے سے کوششیں کی جانی چاہیے تھیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کے اتحاد اور استحکام کی کوششیں کرتا رہے گا کیونکہ امہ کا اتحاد مسلم دنیا کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے بہت ضروری ہے۔

پاکستان کے کوالالمپورسمٹ میں شرکت نہ کرنے کے معاملے پر حکومت اور سعودی کے بیانات میں تضاد نظر آرہا ہے۔

اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے سے جاری تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا۔

سفارت خانے نے میڈیا میں چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دھمکیوں سے بالاتر ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات بھائی چارے اور اعتماد کی بنیاد پر ہیں۔

سعودی عرب میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے بھی ترک صدر طیب اردگان کے بیان کی تردید کی گئی تھی۔

ہفتے کی صبح جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پردباؤ اوردھمکی سے متعلق خبر جھوٹی اور بے بنیاد ہے، کوالالمپورسمٹ میں شرکت کرنے پر پاکستان کو کوئی دھمکی نہیں دی۔

پاکستانی سفارت خانے نے بیان میں کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات دھمکی آمیز زبان سے بالاترہیں، دونوں ممالک میں برادرانہ، اعتماد، اورباہمی احترام پرمبنی تعلقات ہیں۔

خیال رہے کہ کوالالمپور سمٹ میں پاکستان کی عدم شرکت کے بعد ترک صدر نے بیان دیا تھا کہ سعودی عرب کی دھمکی کی وجہ سے پاکستان نے شرکت نہیں کی۔

بقول ترک صدر سعودی حکومت نے دھمکی دی کہ سمٹ میں شرکت کی صورت میں پاکستان سنٹرل بینک سے رقوم نکال لی جائیں گی، پاکستانی ورکرز کو واپس بھیج دیا جائے گا اور ان کی جگہ بنگالی شہریوں کو ویزے دیے جائیں گے۔

ترک صدر نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں چالیس لاکھ پاکستانی ورکرز کام کرتے ہیں جنھیں کوالالمپور سمٹ میں شرکت کی صورت میں نکالنے اور ان کی جگہ بنگلہ دیشی ورکرز کو لانے کی دھمکی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے دباؤ ڈالنا کوئی پہلی دفعہ کا واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔


متعلقہ خبریں