آمدن سے زائد اثاثہ جات: خورشید شاہ کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر


سکھر:سکھر:آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب نے  پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر کردیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کے خلاف نیب کی جانب سے دائر کردہ ریفرنس کی کاپی ہم نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں سید خورشید شاہ کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں۔ خورشید شاہ کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، بھتیجے صوبائی وزیر اویس شاہ کا نام بھی ریفرنس میں شامل کیا گیا ہے۔

نیب نے ریفرنس میں خورشید شاہ کے بھتیجے جنید قادر شاہ کو بھی شامل کیا ہے۔ ریفرنس میں خورشید شاہ کے دوست نثار پٹھان، انکے بیٹے زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد شعیب پٹھان بھی شامل ہیں۔

خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس میں رحیم بخش اعوان ان کے بیٹے محمد ثاقب اعوان بھی شامل ہیںَنیب ریفرنس میں خورشید شاہ دوست ٹھیکیدار اکرم خان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔

جیکب سے گرفتار عبدالرزاق بہرانی اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سید خالد حسین بھی ریفرنس میں شامل ہیں۔

نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کی چھ سوایکڑ زرعی زمین، پلاٹس، بنگلے اور بینک بیلنس بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

خورشید شاہ کے وکیل مکیش کارڑا  کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس میں زرعی زمینوں، بنگلے اور پلاٹس کی قیمت کا غلط تعین کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا خورشید شاہ کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

ان کا کہنا ہے کہ پندرہ، بیس سال پہلے خریدی جانے والی زمینوں کی قیمت آج کے حساب سے لگائی گئی ہے۔نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کے بنگلے کی قیمت بہت زیادہ دکھائی گئی ہے۔

مکیش کارڑا نے کہا کہ پندرہ سال قبل خریدے گئے زیورات انکم ٹیکس میں ظاہر کئے گئے ہیں۔ طلائی زیورات کی قیمت آج کے حساب سے لگائی جارہی ہے۔ خورشید شاہ نےزمین، جائیداد، طلائی زیورات سب کچھ انکم ٹیکس میں ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب ریفرنس میں اعداد شمار غلط بیان کیے جارہے ہیں۔احتساب عدالت میں ریفرنس کے خلاف بھرپور جواب دیں گے۔


متعلقہ خبریں