اشرف غنی کی افغان انتخابات میں فتح، مخالف امیدوار کا نتائج تسلیم کرنے سے انکار

اشرف غنی کی افغان انتخابات میں فتح، مخالف امیدوار کا نتائج تسلیم کرنے سے انکار

کابل: افغانستان کے عام انتخابات کے ابتدائی نتائج سامنے آ گئے ہیں جن کے مطابق اشرف غنی نے 50.64 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کر لی ہے، ان کے مخالف امیدوار عبداللہ عبداللہ نے 39.52 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

اشرف غنی کی دوسری بار انتخابی کامیابی کو عبداللہ عبداللہ نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے رد کر دیا اور کہا کہ وہ ان فراڈ انتخابات کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک ان کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔

افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ 3 لاکھ ووٹوں کے متعلق شکوک رکھتے ہیں، انتخابی نتائج کا حتمی اعلان ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ پانچ برس قبل افغانستان میں ہونے والے انتخابات کے بعد بھی دونوں امیدوار ایک طویل نوعیت کی زبانی اور قانونی لڑائی میں جڑ گئے تھے جس کے باعث ملک میں کئی ماہ تک سیاسی بے یقینی طاری رہی۔

اقوام متحدہ نے ابتدائی نتائج کو خوش آمدید کہتے ہوئے الیکشن کمیشن کو شکایات کا شفاف اور مکمل جائزہ لینے کا کہا ہے۔

یاد رہے کہ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے چند روز بعد ہی اشرف غنی اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے اپنی فتح کا اعلان کر دیا تھا لیکن دونوں نے اپنے دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیے۔

ابتدائی نتائج اکتوبر میں متوقع تھے لیکن تکنیکی مسائل اور فراڈ کے الزامات کے باعث ان میں تاخیر ہوتی رہی۔

2001 کے ان انتخابات میں سب سے کم ووٹر ٹرن آؤٹ رہا، صرف اٹھارہ لاکھ بیس ہزار ووٹ درست قرار پائے جبکہ تقریباً دس لاکھ ووٹ بے ضابطگیوں کے باعث مسترد کر دیے گئے۔

افغانستان کی آبادی 3 کروڑ ستر لاکھ ہے جس میں سے 96 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔

کم ووٹ کاسٹ ہونے کی بڑی وجہ طالبان تھے جنہوں نے پولنگ اسٹیشنز پر حملوں اور جلسے جلوسوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی۔

 


متعلقہ خبریں