اداروں کے درمیان خلیج قومی مفاد کیخلاف ہے، خواجہ سعد رفیق

فوٹو: فائل


لاہور:پیراگون کرپشن اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنی زبان بندی کا حل ڈھونڈ لیا۔

احتساب عدالت میں آج پیشی کے دوران  خواجہ سعد رفیق نے ہاتھ سے لکھی ہوئی تحریرمیڈیا کے حوالے کردی۔

سنگین غداری کیس کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  اداروں کے درمیان خلیج قومی مفاد کے خلاف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف آئین شکن تھے تاہم فیصلے میں لاش لٹکانے یا گھسیٹنے کی بات مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ مخالف مہم ناقابل قبول ہے، یہاں انصاف آزاد ہے نہ جمہوریت۔

واضح رہے احتساب عدالت میں پیشی کے دوران کمرہ عدالت میں سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں سے خواجہ سعد رفیق کی تلخ کلامی ہو گئی۔

عدالت میں شور مچنے پر جج جواد الحسن کا اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ  میری عدالت میں کیوں شور برپا کیا ہوا ہے۔

اس دوران خواجہ سعد رفیق نے پولیس کے رویے پر جج کو شکایت لگاتے ہوئے بتایا کہ یہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ میں انٹرویو دے رہا ہوں، جس پر سادہ لباس میں ملبوس اہلکار نے کہا کہ  خواجہ سعد رفیق کمرہ عدالت میں موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔

فاضل جج نے اہلکار کو تنہیہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ باہرجو مرضی کریں لیکن کمرہ عدالت میں اس طرح نہیں ہونے دوں گا۔

جج جواد الحسن نے کہا کہ میں ڈی آئی جی آپریشن کو طلب کر کہ وضاحب مانگتا ہوں آپ عدالتی امور کو متاثر کر رہے ہیں۔

بعد ازاں سادہ لباس میں ملبوس اہلکار نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

دوسری جانب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی۔

 


متعلقہ خبریں