بی آر ٹی منصوبہ، ایف آئی اے کو تحقیقات میں مشکلات کا سامنا


پشاور: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبے (بی آر ٹی) کی تحقیقات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ہدایات کے باوجود پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) بی آر ٹی منصوبے کا ریکارڈ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے حوالہ کرنے سے گریزاں ہے۔

ایف ائی اے ذرائع نے بھی اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی اے نے تاحال ریکارڈ حوالہ نہیں کیا۔

ایف ائی اے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ منصوبہ کی تحقیقات کے لیے این ایچ اے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

اس ضمن میں ایف آئی اے  تحقیقاتی ٹیم نے محکمہ ٹرانسپورٹ، پی ڈی اے سمیت دیگر محکموں سے بریفنگ لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

ذرائع ہم نیوز کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے  ہائی کورٹ کے دائر اختیار کے اندر رہتے ہوئے تحقیقات کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے بی آر ٹی سے متعلق ایف آئی اے سے 45 روز میں رپورٹ طلب کر رکھی ہے اور دوسری جانب اعلان کے باوجود صوبائی حکومت نے تحقیقات روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے تاحال رجوع نہیں کیا۔

چند روز قبل ایف ائی اے نےعدالتی احکامات پر بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات شروع کی تھیں۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی سربراہی میں 5 رکنی ٹیم تشکیل دے دی تھی جس نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

اس ضمن میں  ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے  ڈاکٹر میاں سعید کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے لئے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عدالتی احکامات کے مطابق تمام 35 سوالات پرتحقیقات کی جائے گی، کوشش کریں گے 45 دن میں بنیادی نکات کی نشاندہی کر لیں۔


متعلقہ خبریں