مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس: پانی کی تقسیم کے معاہدہ پر دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی 2012 کی منظوری دے دی گئی۔

مشترکہ مفادات کونسل  کے ہونے والے اجلاس میں صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کا جائزہ لیا گیا۔ صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے معاہدہ پر دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ واٹر کارڈ کے معاملے پر صوبوں کے درمیان کمیٹی کے قیام پر اتفاق بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیراعظم کا پانی کی منسفانہ تقسیم کے لئے فوری ٹیلی میٹرز نصب کرنے کی ہدایت۔ عمران خان نے اجلاس کو ہدایت کی کہ پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے ٹیلی میٹرز نصب کیے جائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں کروڑوں روپے کی لاگت سے لگائے گئے ٹیلی میٹرز کے یونٹس تباہ کئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلاکر آئین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، مراد علی شاہ

اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت نے 65 کروڑ روپے کی لاگت سے ٹیلی میٹرز کی از سر نو تنصیب کا کام شروع کیا۔ مشترکہ مفادات کونسل نے سی جے کنال کا معاملہ اگلے اجلاس تک موخر کر دیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور وزیر سندھ کی پانی کے معاملے پر ہلکی پھلکی نوک جھوک بھی ہوئی۔ وفاقی وزیر برائے آبی منصوبہ بندی کی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کے ساتھ بھی تکرار ہوئی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس تلخی کے بجائے خوشگوار ماحول میں دلائل پر بات چیت ہوئی۔


متعلقہ خبریں