احتساب عدالت نے شہباز شریف کو  ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

'سلیکٹڈ وزیراعظم 3 سال سے چور، ڈاکو، این آر او نہیں دوں گا کی گردان پڑھ رہے ہیں'

لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال کرپشن ریفرنس میں  مسلم لیگ ن کے قائد شہباز شریف کو  7 جنوری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔

اس ضمن میں احتساب عدالت کے جج امجد نزیر چوہدری نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو یہ آخری موقع دیا جاتا ہے آئندہ حاضری یقینی بنائیں۔

عدالت نے کہا ہے کہ شہباز شریف آشیانہ اقبال کرپشن ریفرنس میں مسلسل عدالت میں غیر حاضر ہیں، ان کی عدم پیشی کے باعث کارروائی متاثر ہو رہی ہے۔

واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں شہباز شریف سمیت 13 ملزمان پرفرد جرم عائد ہوچکی ہے جن کے خلاف 86 گواہان عدالت میں نیب کے موقف کی تائید کریں گے۔ عدالت میں اب تک 6 گواہان اپنے بیان قلمبند کروا چکے ہیں۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل

خیال رہے کہ 5 اکتوبر کو نیب لاہور نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو صاف پانی اسکینڈل کے حوالے سے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا، تاہم انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

اس ضمن میں قومی احتساب بیورو (نیب)کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیراعلی نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا کنٹریکٹ لطیف اینڈ سنز سے منسوخ کر کے کاسا ڈویلپرز کو دیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ۔

شہباز شریف پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے پی ایل ڈی سی پر دباؤ ڈال کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا لیکن ایل ڈی اے منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام رہا اور اس سے 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

خیال رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف سے قبل فواد حسن فواد، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، بلال قدوائی، امتیاز حیدر، شاہد شفیق، اسرار سعید اور عارف بٹ کو نیب نے اسی کیس میں گرفتار کیا تھا جبکہ دو ملزمان اسرار سعید اور عارف بٹ ضمانت پر رہا ہیں۔


متعلقہ خبریں