جاسوسی کا الزام، گوگل نے اہم ایپ پلے سٹور سے نکال دی


دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں مبینہ طور پر سرکاری نگرانی کے آلے کے طور پر استعمال ہونے والی میسجنگ ایپ کو گوگل نے پلے سٹور سے نکال دی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یو اے ای حکام اس میسجنگ ایپ کو مبینہ طور پر شہریوں کے ٹھکانے، گفتگو اور دیگر نقل و حرکت کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے، جو کہ شخصی آزادی صلب کرنے کے مترادف ہے۔

یو اے ای میں وٹس ایپ اور اسکائپ کی متبادل کے طور پر استعمال ہونے والی یہ ایپ رواں سال کے شروع میں متعارف کرائی گئی تھی جو لوگوں میں بے حد مقبول ہے۔  ڈویلپر کے مطابق ’’ٹوکوک‘‘ کی جانب سے یو اے ای میں یہ بہت ہی محفوظ، تیز اور مفت کالز اور میسجنگ والی پہلی ایپ ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اتحادی ممالک میں گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ بہت جلد’سیاہ‘ ہوجائے گا

گوگل نے پلے سٹور سے یہ ایپ نکال دی ہے لیکن یہ انٹرنیٹ پر ہنوز دستیاب ہے۔ سرکاری حکام نے اس حوالے سے کوئی موقف دینے سے انکار کیا تاہم ٹوکوک ڈویلپر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے ایپ استعمال کرنے والے صارفین کا ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہے۔

ٹوکوک کا کہنا ہے کہ اپپ پر صارفین کا ڈیٹا بین الاقوامی اسٹینڈرڈ کے مطابق محفوظ رکھا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بریج ہولڈنگ سوٖفٹ ویئر کمپنی کی تیار کردہ یہ ایپ متحدہ عرب امارات کی سیکیورٹی کمپنی ’’ڈارک میٹر‘‘ کے حکام لوگوں کی مبینہ طور پر جاسوسی کے لیے استعمال کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں