نیب نے میاں جاوید لطیف سے کن سوالوں کے جواب مانگے

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف سے  ان کے اہل خانہ کے نام تمام نامی اور بے نامی جائیدادوں کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق نیب نے ایک کنال کے ڈیرے، دو کنال کے گھر کی خریداری کے ذرائع سمیت دیگر اثاثہ جات کے بارے میں ن لیگی رہنما سے سوال پوچھے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جاوید لطیف سے تمام نامی اور بے نامی جائیدادوں کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ نیب نے ن لیگی رہنما کی اہل خانہ سے 143 کنال، 41 کنال، 21 کنال، 16 کنال، 11 کنال اور ایک کنال کی مختلف جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع مانگے ہیں۔

میاں فلور ملز، نیو میاں فلور ملز، میاں لطیف پیپر ملز، میاں بلڈرز اور 2 عدد اینٹوں کے بھٹے کی سرمایہ کاری کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

نیب نے میاں پیٹرولیم پمپ، علیز سی این جی پمپ، شاہین، احمد اور الرحمن سی این جی پمپس میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سوال پوچھے ہیں۔

قومی احتساب بیورو کا الزام ہے کہ ن لیگی رہنما نے اختیارات کا ناجائز استمعال کرتے ہوئے اربوں کے اثاثے بنائے۔ نیب نے نامکمل معلومات فراہم کرنے پر یکم جنوری کو دوبارا تفصیلات فراہم کرنے کا کہا ہے۔

یاد رہے کہ مسلم لیگی رہنما کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات جاری ہیں، چیئرمین نیب نے ان کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا۔

چیئرمین نیب کی منظوری ملنے کے بعد تحقیقات کے لیے آٹھ مشترکہ رکنی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی۔ میاں جاوید لطیف کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اہلخانہ کے نام اربوں روپے کی جائیداد بنائی ہے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ حبیب کالونی شیخوپورہ میں 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا، میاں جاوید لطیف کے سیاست میں آنے بعد اثاثوں میں اضافہ ہوا۔


متعلقہ خبریں