عدالت کا جاوید لطیف کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے قبل انہیں آگاہ کرنے کا حکم

جاوید لطیف شریف برادران میں جھگڑے کی وجہ بن گئے؟ اندرونی کہانی

لاہور:عدالت نے قومی احتساب بیورو(نیب) کو مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے قبل انہیں آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کی نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

جاوید لطیف نے اپنے خلاف نیب کی انکوائری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ نیب نے میرے خلاف غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزام میں انکوائری شروع کی ہے اور جائیداد کی تفصیلات مانگیں ہیں، انہی الزامات میں محکمہ اینٹی کرپشن اپنی تحقیقات بند کرچکا ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب مسلم لیگ ن کا ایم این اے ہونے کی بنا پر انتقامی کا نشانہ بنا رہا ہے اسے روکا جائے اورعدالت عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے۔

یاد رہے کہ مسلم لیگی رہنما کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات جاری ہیں، چیئرمین نیب نے ان کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا۔

چیئرمین نیب کی منظوری ملنے کے بعد تحقیقات کے لیے آٹھ مشترکہ رکنی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی۔

میاں جاوید لطیف کے خلاف الزام ہے کہ انہوں  نے اپنے اہلخانہ کے نام اربوں روپے کی جائیداد بنائی ہے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ حبیب کالونی شیخوپورہ میں 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا، میاں جاوید لطیف کے سیاست میں آنے بعد اثاثوں میں اضافہ ہوا۔


متعلقہ خبریں