مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ، مسلم لیگ ن کا احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ


اسلام آباد: مسلم لیگ ن نے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپے کے خلاف جمعہ کو احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کر لیا۔

‎ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے مرکزی سیکرٹریٹ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے چھاپے کی مذمت اور شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‎قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بغیر وارنٹ چھاپے پر واجد ضیا کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی سیکرٹریٹ پر ایف آئی اے کے چھاپے سے بشیر احمد میمن کی کہانی سچ ثابت ہو گئی۔ ‎سابق ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے وزیر اعظم عمران خان کے دباؤ میں نہ آئے اور نالائق اور نااہل عمران خان کا آلہ کار بننے سے انکار کر دیا تھا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ‎نواز شریف کے خلاف بدنام زمانہ ’ہیروں‘ کو ہی پھر سے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ‎چھاپے سے ثابت ہوگیا کہ جج ارشد ملک کی وڈیو اصلی ہے اور جج

ارشد ملک نے دباؤ میں آ کر نواز شریف کو سزا سنائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ‎مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ نالائق اور نااہل عمران خان کے کہنے پر مارا گیا، بدعنوانی کے جھوٹے مقدمات کے ثبوت نہیں مل رہے تو ایف آئی اے کو اب دباؤ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ‎حکومت عدلیہ کے فیصلوں کے خلاف اپنا غصہ مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ پر بلاجواز چھاپہ مار کر نکال رہی ہے اور یہ حملہ عمران خان کی شدید بوکھلاہٹ اور حواس باختگی کا ثبوت ہے۔ ‎افسوس کا مقام ہے کہ سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو بھی سیاسی انتقام کے تحت پامال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپے سے ہمارے حوصلے پست ہوں گے اور نہ ہم سچ بولنا چھوڑیں گے۔ ‎عمران خان اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک اور قومی ادارے کو سیاست میں الجھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھارت کو جواب دینے کیلئے تیار ہیں، وزیر اعظم

مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور نیازی گھٹ جوڑ ناکام ہو رہا ہے، عدالتوں میں ثبوت پیش نہیں ہو رہے تو اب ایف آئی کو استعمال کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں