سابق پنجاب حکومت کی بے ضابطگیوں کا ایک اور کیس سامنے آگیا

جنوبی پنجاب کیلئے سرکاری ملازمتوں میں 32 فیصد کوٹہ مختص

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب سوشل سیکیورٹی ہیلتھ مینجمنٹ کمپنی میں 1 ارب 70 لاکھ 96 ہزار کی بے ضابطگی کا انکشاف۔

کمپنی میں خلاف قانونی تعیناتیوں، بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں پر مبنی رپورٹ ہم نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی منظوری کے بغیر تنخواہوں میں اضافے سے 65 کروڑ 31 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔

مظفر گڑھ اور رائیونڈ اسپتال میں 37 افراد کی خلاف قانونی تعیناتی اور کنٹریکٹ میں اضافے سے 7 کروڑ 44 لاکھ 89 ہزارکا نقصان ہوا۔

فناس ڈپارٹمنٹ کیجانب سے ہدایات تھی کہ فنڈز بینک آف پنجاب میں رکھیں جائے لیکن عملدرآمد نہیں کیا گیا اور فنڈز کمرشل میں رکھے جس سے 7 کروڑ 19 لاکھ 62 ہزار کا نقصان ہوا۔

سی ای او میجر جنرل اصغر علی نے رولز کے برعکس 12 سال زائد کام کیا۔ قانون کے مطابق 60 سال تک اجازت ہے لیکن یہ 72 سال کی عمر تک تعینات رہے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر کی خلاف قانون تعیناتی اور کنٹریکٹ میں اضافے سے 5 کروڑ 38 لاکھ 50 ہزارکا خسارہ ہوا۔

کمپنی میں 15 ملازمین ایسے رکھے گیے جنکی عمر 63 سال سے زائد تھی جس سے 4 کروڑ 16 لاکھ 43 ہزار کا نقصان ہوا۔ سی ایف او کی بھی تعیناتی کنٹریکٹ خلاف نکلی جس کے باعث 3 کروڑ 58 لاکھ 63 ہزار روپے کا نقصان ہوا۔

کمپنی میں 5 افراد ایسے تھے جو بیک وقت دو جہگوں پر کام کر رہے تھے جس کے باعث 2 کروڑ 11 لاکھ 97 ہزارکا خسارہ ہوا۔ بڈنگ کے بغیر ادویات کی خریداری سے 1 کروڑ 4 لاکھ 50 ہزار کا نقصان قومی خزانے کو ہوا۔

ادویات کی خریداری میں حد سے تجاوز پر قومی خزانے کو 95 لاکھ 85 ہزار کا نقصان ہوا۔ آئی ٹی کے سامان کی خریداری میں بےضابطگیوں کے باعث 93 لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا۔


متعلقہ خبریں