پی ٹی آئی حکومت آخرکار آصف زرداری سے متفق ہو گئی، بلاول بھٹو

آرمی ایکٹ میں ترمیم پر پارلیمانی طریقہ اپنانا ہماری کامیابی ہے، بلاول

فائل فوٹو


پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تازہ ترین نیب آرڈی نینس اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت اس حوالے سے آصف زرداری کے بیان کے ساتھ متفق ہے۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم پر اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے کہا تھا کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے خلاف متعصب کارروائیوں کے بجائے حکومت کو اس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ میں کہا کہ حکومت کو قانون سازی کے حوالے سے اپنا کام کرنا چاہیئے۔

انہوں نے نیب کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف قوانین کو مضبوط بنانا چاہیئے۔

یاد رہے کہ کابینہ کی جانب سے منظور کردہ نیب ترمیمی آرڈیننس کو صدر مملکت عارف علوی نے دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد قومی احتساب بیورو محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کر سکے گا۔

نئے قانون کے تحت کاروباری طبقے کو بھی نیب کی رسائی سے باہر کر دیا گیا ہے۔

ٹیکس، اسٹاک اکسچینج اور آئی پی اوز سے متعلق معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم ہو جائے گا تاہم مذکورہ معاملات پرایف بی آر، ایس ای سی پی اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیز کارروائی کرسکیں گے۔

زمین کی قیت کے تعین کے لیے ایف بی آر یا ڈسٹرکٹ کلکٹر کے طے کردہ ریٹس سے نیب کارروائی کے لیے رہنمائی لے گا۔

آرڈیننس کے تحت ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی جن کے خلاف نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے۔

آرڈیننس پاس ہونے کے بعد سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا، سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بے جا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی۔

نیب تین ماہ میں تحقیقات مکمل نہ کر سکا تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا، نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا


متعلقہ خبریں